logo 90

بجلی بحران اور وزیراعظم سے رجوع کی تجویز

خیبر پختونخوا اسمبلی میں سپیکر سمیت حکومتی اور اپوزیشن ارکان بجلی اور گیس کی غیر اعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ پر سراپا احتجاج بننا فطری امر تھا بجلی نہ ہونے کی وجہ سے صوبے میں صنعتیں بند ہو رہی ہیں بجلی اورگیس لوڈشیڈنگ کا مسئلہ واقعی سنگین بن چکاہے عید کے دنوں میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے معمول کا بھی اسی مرتبہ خیال نہیں رکھا گیا حکومتی رکن فضل الٰہی نے درست تجویز دی ہے کہ ٹرانسمیشن لائنیں پرانی ہوچکی ہیںسپیکر کی سربراہی میں حکومتی اور اپوز یشن ارکان پر مشتمل پارلیمانی جرگہ تشکیل دیکر وزیر اعظم سے ملاقات کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلے کا واحد حل نئے گرڈ سٹیشن کا قیام اور فیڈرز ہیں۔ معاون خصوصی عبدالکریم خان نے اہم نکتہ اٹھایا ہے جس وقت بجلی کا استعمال زیادہ ہوتا ہے ان اوقات کار میں خیبر پختونخوا کو1 ہزار150میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے نئے220گرڈکی ضرورت ہے۔انہوں نے صوبے کے عوام سے بڑی ناانصافی کی نشاندہی کی ہے کہ لاہورشیخوپورہ روڈ پر انڈسٹری خیبرپختونخواکی بجلی وگیس استعمال ہو رہی ہے اس ساری صورتحال میں بجلی اور گیس کی قلت اپنی جگہ مگر ان کی جن وجوہات اور معاملات کی نشاندہی خود حکومتی اراکین نے کی ہے وہ اہم ہے اس حوالے سے یقینا وزیر اعظم سے ملاقات اس لئے بھی زیادہ مناسب بات ہو گی کہ اولاً وہ ملک کے وزیر اعظم اور اس جماعت کے سربراہ ہیں جسے خیبر پختونخوا کے عوام نے اپنے ووٹوں سے دوسری مرتبہ حکومت سازی کا موقع دیادوم یہ کہ بجلی کے معاملات کو اس وقت وزیر اعظم نے براہ راست اپنی نگرانی اور اختیار میں لے رکھا ہے اس لئے ان سے رجوع اور صوبے کے مسائل سے ان کوآگاہ کرکے اصلاح احوال کی صورت نکالنا زیادہ مناسب ہو گا۔
خپل وزیر اعلیٰ ‘ ڈیر ا علیٰ
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی جانب سے سرکاری محکموں سے متعلق زیادہ سے زیادہ عوامی شکایات کے ازالے اور عوامی مسائل کے فوری حل کیلئے ایک اہم قدم کے طور پر وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں قائم” خپل وزیراعلیٰ شکایات سیل” سے متعلق نچلی سطح پر عوام کو آگہی دینے کا فیصلہ اور اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو اپنے اپنے اضلاع میں عوام کو مذکورہ شکایات سیل کے بارے میں آگہی دینے کیلئے مہم شروع کرنے کی ہدایت مناسب اقدام ہیجس سے جہاں وزیر اعلیٰ کو عوامی مسائل سے آگاہی ہو گی وہاں اس سیل کی فعالیت اضلاع کی انتظامیہ کے لئے بھی چوکنا رہنے اور عوامی مسائل پرتوجہ کی طرف راغب رہنے کا باعث بنے گی۔ توقع کی جا سکتی ہے کہ وزیر اعلیٰ سیل کو عوام کے لئے سہل اور تیزی سے مسائل کے حل اور شکایات کے ازالے کا ا یسا مرکز بنا دیا جائے گا جس سے عوام یقین کے ساتھ اور بلا جھجھک رجوع کریں گے ۔
نادرا خصوصی انتظامات کرے
صوبے کی بڑی آبادی کے پاس شناختی کارڈ نہ ہونے سے کورونا سے بچائو کی ویکسین لگانے سے محرومی کا خدشہ سنجیدہ اور فوری توجہ کا متقاضی امر ہے جس کے لئے نادرا حکام کوشناختی کارڈ سے محروم آبادی کو ترجیحی بنیادوں پراور ان کی دہلیز پر جا کر شناختی کارڈ بنانے کی سہولت کی فراہمی کے فوری انتظامات کی ضرورت ہے ۔ یہ ہم خرما وہم ثواب کے مصداق امر ہوگا جس کے ذریعے شناختی کارڈ بنانے کی قومی ضرورت بھی پوری ہو گی اور ویکسین لگانے کا عمل بھی ممکن ہو گا۔
پویس وین پر حملہ
پشاور کے علاقہ حیات آباد کا رخانو مارکیٹ میں پولیس موبائل پر نامعلوم دہشت گردوں کا دستی بم حملہ ایک پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ راہ گیر سمیت دو افراد کے زخمی ہونے کے واقعے کے پس پردہ عوامل کا سراغ تحقیقات کے بعد ہی ملے گا یا پھر یہ واقعہ سربستہ راز رہتا ہے اس سے قطع نظر اگر حالات وواقعات کی کڑیاں ملائی جائیں تو پولیس نے ضلع خیبر میں منشیات فروشوں کے خلاف جو سنجیدہ مہم شروع کی ہے اور گرفتاریاں کی گئی ہیں اس حملے کی ایک ممکنہ وجہ اس حملے کے ذریعے پولیس کو انتباہ ہی پیغام دینا ہو سکتا ہے ۔ منشیات فروش اور سمگلروں سے کچھ بعید نہیں لیکن اس کے باوجود پولیس کو ضلع خیبر اور حیات آباد کو منشیات کی لعنت اور منشیات فروشوں سے پاک کرنے میں کسی دبائو میں نہیں آنا چاہئے اور ہر قیمت پر ان کا قلع قمع کرنا چاہئے۔

مزید پڑھیں:  ''ضرورت برائے بیانیہ''