meeting of Provincial Task Force chaired by CM kp Mahmood Khan

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس کا خصوصی اجلاس

ویب ڈیسک (پشاور):وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس کا خصوصی اجلاس، مالاکنڈ ڈویژن میں امن و امان کی صورتحال، انتظامی معاملات، ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت اور عوامی مسائل کا جائزہ، کور کمانڈر پشاور، قائم مقام چیف سیکرٹری، انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر متعلقہ حکام کی شرکت۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ ملاکنڈ ڈویژن میں غربت میں کمی اور لوگوں کو روزگار کی فراہمی کے لئے 950 ملین روپے کی مالیت کے مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے، لوگوں کو معیاری شہری سہولیات کی فراہمی کے لئے 8.6ارب روپے مالیت کے منصوبے شروع کئے گئے ہیں، دیہی ترقی اور سول انتظامیہ کی استعداد کار بڑھانے کے لئے 1.7 ارب روپے مالیت کے منصوبے منظور کئے گئے ہیں، طویل المدتی ترقیاتی پروگرام کے تحت ملاکنڈ میں 57 ارب روپے کی لاگت سے سات بڑے پن بجلی گھروں کے منصوبوں پر کام جاری ہے، دیر اور کالام میں سیٹلمنٹ کے منصوبے پر جلد کام شروع کیا جائے گا، چترال میں سیٹلمنٹ کا عمل اس سال ستمبر تک مکمل کیا جائے گا، اجلاس میں ملاکنڈ ڈویژن کے بعض پسماندہ علاقوں کو خصوصی ترقیاتی پیکج دینے کا فیصلہ۔

مزید پڑھیں:  پاراچنار، دہشتگردوں کی فائرنگ سے ایف سی اہلکاروں سمیت 3افراد جاں بحق

محکمہ منصوبہ بندی کو اس سلسلے میں ایک مہینے کے اندر قابل عمل پلان تیار کرنے کی ہدایت، اجلاس میں ملاکنڈ ڈویژن کے سیاحتی مقامات کی ٹی ایم ایز کو مستحکم کرنے کا فیصلہ، اجلاس میں ملاکنڈ لیویز کو ریگولر پولیس میں ضم کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ، متعلقہ حکام کو ضرورت کی بنیاد پر تعلیمی اور طبی اداروں کی اپگریڈیشن اور وہاں پر درکار عملے کی تعیناتی کے لئے ضروری اقدامات کی ہدایت، وزیر اعلیٰ کی متعلقہ حکام کو ملاکنڈ ڈویژن میں جنگلات کی غیر قانونی کٹائی کی موثر روک تھام کے لئے ٹھوس اقدامات کی ہدایت۔

مزید پڑھیں:  انٹراپارٹی انتخابات پر الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی کو نوٹس، 30 اپریل کو پیشی کی ہدایت

وزیر اعلی محمود خان نے کہا کہ جنگلات کی غیر قانونی کٹائی میں ملوث عناصر کو سخت سزائیں دلانے کے لئے متعلقہ قوانین میں ترامیم کی جائیں، ملاکنڈ ڈویژن میں حال ہی میں قائم تین ڈیویلپمنٹ اتھارٹیز کو جلد سے جلد فعال کیا جائے، اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے لیے ایک مہینے کے اندر دوبارہ اجلاس منعقد کیا جائے گا، متعلقہ حکام اپنے اپنے محکموں سے متعلق فیصلے پر ٹھوس پیشرفت یقینی بنائیں۔