جعلی ویکسین

زندہ تو زندہ، مردے بھی نہ چھوڑے ہم نے

کرک میں 4 سال قبل جاں بحق بزرگ کی کورونا کیخلاف ویکسی نیشن کی جعلی رپورٹ سامنے آگئی ۔ کورونا کیخلاف ویکسی نیشن کے دوران 2017 میں جاں بحق ہونے والے بزرگ شہری کو بھی ویکسی نیٹ کردیا گیا ہے یہ واقعہ ضلع کرک میں رپورٹ کیا گیا ہے قبل ازیں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کی ویکسی نیشن کے بغیر جعلی اندراج کی شکایات تھیں خیبر پختونخوا میں یہ پہلا واقعہ ہے جس میں ایک مرحوم کو بھی ان کے شناختی کارڈ کے ذریعے کورونا سے بچا کے دونوں ٹیکے لگوائے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:محکمہ صحت نے صحت کارڈ پلس کی سالانہ رپورٹ جاری کردی

8فروری1943 کو پیدا ہونے والے امان اللہ کی وفات 22فروری2017 کو ہوئی ،وہ جنوبی ضلع کرک کی تحصیل تخت نصرتی کا رہائشی ہے جن کے ورثاکو ان کے انتقال کے بعد ڈیتھ سرٹیفکیٹ بھی جاری کیا گیا ہے

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا حکومت کا اسمبلی اجلاس بلائے بغیر بجٹ منظوری پر غور

یہ بھی پڑھیں:کامران بنگش کا ارباب محمد علی کو 50کروڑ ہرجانے کا نوٹس

جس کے مطابق ان کی تدفین بھی وفات کے روز یعنی22 فروری2017 کو کرائی گئی لیکن اس حقیقت کے برعکس محکمہ صحت کے ویکسی نیشن ریکارڈ کے سے معلوم ہوتا ہے کہ مرحوم امان اللہ نہ صرف زندہ سلامت بلکہ کورونا کیخلاف ویکسی نیشن کا کورس بھی مکمل کرچکے ہیں انہیں پہلا ٹیکہ رواں سال 28اگست کو لگایا گیا ہے جبکہ دوسرا ٹیکہ انہیں25 ستمبر کو دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  پاراچنار، دہشتگردوں کی فائرنگ سے ایف سی اہلکاروں سمیت 3افراد جاں بحق

نادرا کے ریکارڈ کے مطابق امان اللہ کو دونوں مرتبہ سائنو فام ویکسین سے ویکسی نیٹ کیا گیا ہے اس جعلی سازی کے حوالے سے محکمہ صحت کے حکام کو آگاہ کردیا گیا ہے تاہم اس سلسلے میں سیکرٹری صحت یا ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:خیبرپختونخوا کے 8اضلاع ساتویں مردم شماری سے محروم رہنے کا خدشہ

واضح رہے کہ زیادہ تر علاقوں میں محکمہ صحت کی ویکسی نیشن ٹیموں نے ووٹرز لسٹوں سے بھی ویکسی نیشن کیلئے اندراج کیا ہے جبکہ بغیر ویکسی نیشن کے بھی بڑے پیمانے پر کورونا سرٹیفکیٹ کے حصول کیلئے جعلی ویکسی نیشن کی شکایات عام ہیں۔