لمپی سکن سےمتاثرہ جانور کا گوشت

لمپی سکن سےمتاثرہ جانور کا گوشت کھایا جاسکتا ہے،ڈی جی لائیواسٹاک

پشاور: (مشرق نیوز) پشاور ہائیکورٹ میں لمپی سکن بیماری پر نوٹس کی سماعت ہوئی۔ ڈائریکٹر لائیو اسٹاک، ویٹرنری آفیسر اور اسسٹنٹ کمشنر عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس قیصر رشید نے استفسار کیا کہ صوبے میں لمپی سکن بیماری کی کیا صورتحال ہے اور اِس سے نمٹنے کیلئے اب تک کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔ ڈی جی لائیو اسٹاک نے عدالت کو بتایا کہ لمپی سکن وائرل بیماری ہے، یہ بیماری مچھر کے ذریعے ایک جانور سے دوسرے جانور میں منتقل ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں:  معاشی صورتحال میں بہتری اجتماعی کوششوں کا نتیجہ ہے، شہباز شریف

اِس سلسلے میں مویشی منڈیوں میں اسپرے کیے جارہے ہیں۔ صوبے میں اب تک ایک لاکھ50 ہزار جانوروں کو ویکسین لگائی جاچکی ہے، مزید5 لاکھ ویکسین کی ڈوز منگوائی گئی ہے جو آئندہ24 گھنٹوں میں پہنچ جائے گی۔

صوبے میں اب تک8 ہزار جانور لمپی سکن سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ203 جانور اِس بیماری سے ہلاک ہوئے۔ چیف جسٹس قیصر رشید نے استفسار کیا کہ ویکسین کہاں سے درآمد کی جارہی ہے؟ ویکسین بلیک میں فروخت تو نہیں ہورہی؟ جس پر ڈی جی لائیو اسٹاک نے بتایا کہ اِس حوالے سے اب تک کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی، عوام نجی کلینکس سے بھی جانوروں کو ویکسین لگاسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  بشری بی بی کا طبی معائنہ، شوکت خانم ہسپتال کے ڈاکٹرز کو اجازت دی جائے، عمر ایوب

ان شاءاللہ3 ماہ میں اِس بیماری پر قابو پالیں گے۔ ڈی جی لائیواسٹاک نے مزید بتایا کہ لمپی سکن سے متاثرہ جانور کا گوشت استعمال کیا جاسکتا ہے۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر لمپی سکن بیماری سے نمٹنے کے اقدامات سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔