چیف الیکشن کمشنر سےمستعفی ہونے کا مطالبہ

عمران خان کا چیف الیکشن کمشنر سےمستعفی ہونے کا مطالبہ

اسلام آباد: (مشرق نیوز) چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب کے ضمنی الیکشن میں سب سے زیادہ افسوس چیف الیکشن کمشنر پر ہوا۔ چیف الیکشن کمشنر نے ہمیں الیکشن ہرانے کی ہرممکن کوشش کی۔ موجودہ چیف الیکشن کمشنر پر ہمیں اعتماد نہیں اُنھیں فوری مستعفی ہوجانا چاہئے۔

قوم سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے اللہ کا شکرادا کرتا ہوں، پنجاب کے ووٹرز،یوتھ،خواتین کا شکریہ ادا کرتا ہوں، یہ ملک کے لیے بہت ہی خوش آئند وقت ہے، قوم میں شعوراورنظریہ سمجھ آگیا ہے، جس دن ہم اپنا نظریہ سمجھ گئے قوم ایک عظیم قوم بن جائے گی، جس قوم کا کوئی نظریہ نہ ہووہ کبھی قوم نہیں بن سکتی، بیرونی سازش کے تحت امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی۔ قائداعظم نے ہندوؤں کی غلامی سے انکارکیا تھا، ہم کسی اورکی غلامی قبول نہیں کریں گے، قوم میں شعوراوربیداری دیکھی ہے، خوش ہوں اب ہم قوم بننے کی طرف جارہے ہیں، جب ہم قوم بن جائیں گے توقرض جیسے تمام مسائل حل ہونا شروع ہوجائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے دور میں مصنوعی سیاسی بحران پیدا کیا گیا حکومت کے اکنامک سروے کے مطابق17سال بعد ہماری گروتھ ریٹ بڑھ رہی تھی، ہماری حکومت نے کورونا کے باوجود تمام حکومتوں سے زیادہ روزگاردیا تھا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے دور میں پاکستان کی چارفصلوں کی ریکارڈ پیداوارہوئی، ہماری حکومت میں پہلی دفعہ کسانوں کو پورا معاوضہ ملا، ہمارے دورمیں ٹیکسٹائل انڈسٹری بڑھ رہی تھی، ہمارے دورمیں فیصل آباد میں مزدورنہیں مل رہے تھے، ہماری حکومت میں 75 فیصد آئی ٹی کی ایکسپورٹ بڑھی، ہماری حکومت بھی اڑھائی سال آئی ایم ایف پروگرام میں تھی، جب ہم کہتے تھے عالمی سطح پرمہنگائی ہورہی ہے توکہتے تھے مہنگائی مارچ کریں گے، ہم پاکستان کواسلامی فلاحی ریاست کی طرف لیکر جا رہے تھے، پہلی دفعہ ہماری حکومت نے ہر خاندان کو 10 لاکھ کی ہیلتھ انشورنس دی، احساس پروگرام کوعالمی سطح پرسراہا گیا،ہماری حکومت سود کے بغیرگھربنانے کے لیے قرض دے رہی تھی۔

مزید پڑھیں:  گریڈ 21کے درجنوں افسروں کوترقی دینے کی تیاریاں

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ جب یہ سب کچھ ہورہا تھا تواس وقت سازش کے تحت ہماری حکومت گرائی گئی، جب سازش ہورہی تھی تو میں نے اور شوکت ترین نے آگاہ کر دیا تھا، ہم نے کہا تھا حالات خراب ہوئے تو سنبھالے نہیں جائیں گے، مسلم لیگ کی دونوں حکومتوں میں کبھی ایکسپورٹ نہیں بڑھی تھی، بلومبرگ کے مطابق آج پاکستان دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے جس کا دیوالیہ ہونے جا رہا ہے، موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ منفی کر دی ہے، آج واپڈا کی بھی ریٹنگ نیچے گر گئی ہے، سارامعاشی بحران ان کی سازش کی وجہ سے آیا تھا، ملکی زرمبادلہ کے ذخائرآدھے ہو چکے ہیں، روپیہ تقریبا 28 روپے گرچکا ہے۔انہوں نے آتے ہی نیب ترامیم کر کے 1100 ارب کا معاف کرا لیا، کل اس حوالے سے سپریم کورٹ جا رہا ہوں، یہ اقتدارمیں اپنے کیسزمعاف کرانے آئے تھے۔ اب ہمیں سبق سیکھنا ہوگا، جب تک سیاسی بحران ختم نہیں ہوگا معیشت مزید نیچے کی طرف جائے گی، مجھے خطرہ ہے حالات مزید خراب نہ ہوجائیں، ایک ہی راستہ ملک میں شفاف الیکشن ہے۔

مزید پڑھیں:  کاربن کریڈٹ صوبے کا حق ،قبضہ قبول نہیں:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگرضمنی الیکشن کی طرح ہی الیکشن کرانا ہے تو بحران بڑھے گا، ضمنی الیکشن میں ہمیں ہرانے کے لیے ہرحربہ استعمال کیا گیا، سپریم کورٹ کا فیصلہ تھا ریاست کی کسی قسم کی مداخلت نہیں ہو گی، ہرجگہ سے ہمارے لوگوں کو پولیس سے ڈرایا، دھمکایا گیا۔ مجھے سب سے زیادہ افسوس چیف الیکشن کمشنر پر ہے، سکندر سلطان راجہ میں اہلیت ہی نہیں ہے، 40 لاکھ مردہ افراد کوبھی ووٹرزلسٹ میں ڈالا گیا، اس چیف الیکشن کمشنر پر ہمیں کوئی اعتماد نہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے ن لیگ کو جتوانے کی کوشش کی، سینیٹ الیکشن میں گیلانی کا بیٹا پیسے دیتا پکڑا گیا، الیکشن کمشنرنے گیلانی کے بیٹے کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا، سینیٹ الیکشن میں کھلے عام لوگوں کوخریدا گیا، چیف الیکشن کمشنرکے سارے فیصلے تحریک انصاف کے خلاف ہوتے ہیں، کبھی الیکشن کمشنرنے سندھ بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی کا پتا چلوایا، ڈسکہ ضمنی الیکشن چیف الیکشن کمشنرنے ہمیں ہروایا۔ اگر کسی اور ملک میں ایسا ہوتا تو چیف الیکشن کمشنر مستعفی ہوچکا ہوتا۔ ہمیں چیف الیکشن کمشنر پر اعتماد نہیں ہے، موجودہ الیکشن کمیشن کے ہوتے ہوئے صاف اور شفاف انتخابات نہیں ہوسکتے۔ چیف الیکشن کمشنر کو مستعفی ہونا چاہئے۔