حکمران اتحاد

حکمران اتحاد نے ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس کا بائیکاٹ کردیا

اسلام آباد: (مشرق نیوز) حکمران اتحاد نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سےمتعلق ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر فل کورٹ تشکیل نہ دینے کے عدالتی فیصلے کو مسترد کردیا۔

وزیراعظم ہاؤس میں حکومتی اتحادیوں کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمارے وکلا نے انصاف کی بالادستی کیلئے فل کورٹ بنانے کی تجویز دی تھی۔ عدالت نے ہمارا مطالبہ قبول کرنے کے بجائے مسترد کردیا۔ عدالت نے ہمارے مطالبے کو مسترد کیا ہم بھی عدالتی فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔

حکمران اتحاد نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم سپریم کورٹ کے موجودہ بینچ کے سامنے پیش نہیں ہوں گے۔ ماضی میں عدالتی فیصلوں نے بحران کو جنم دیا، حکومت اِس تسلسل کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ حکومتی چاہتی ہے کوئی ادارہ مداخلت نہ کرے۔

مزید پڑھیں:  سوات، صوبہ بھر میں 50 فیصد سے زیادہ لوگ خوراک کی کمی کا شکار

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین و وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ ہمارے اتحاد کا متفقہ فیصلہ ہے، عدالت کے وقارکے لیے ہم نے فل کورٹ کا مطالبہ کیا تھا، سپریم کورٹ باربارپارلیمنٹ کے دائرہ کارمیں فیصلہ کررہی ہے، اگرفل کورٹ ہماری بات سنتا توپورا پاکستان فیصلے کومانتا۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال نے کہا کہ اب امتحان سپریم کورٹ کا ہے، یہ انصاف اورقانون کا تقاضا ہے، جب جج یا بنچ پر انگلی اٹھادی جائے تو وہ اپنے آپ کو ہٹالیں، ہم آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔ ہماری درخواست تھی یہ پارلیمان کا معاملہ ہے، ہم چاہتے تھے مخصوص بنچ کے بجائے فل کورٹ سماعت کرے، فل کورٹ اپوزیشن کا متفقہ فیصلہ ہے۔

مزید پڑھیں:  عدالتی معاملات میں مداخلت قابل قبول نہیں ،چیف جسٹس

20 اراکین اسمبلی کے زبردستی ووٹ نکال دیئے گئے، 20ووٹ نکالنے پر نظر ثانی درخواست عدالت میں موجود ہے۔ نظرثانی درخواست کا فیصلہ آئے بغیر یہ معاملہ غلط سمت میں جا رہا ہے، اگر عمران نیازی کی ہدایت محترم تھی تو چودھری شجاعت حسین کی ہدایت بھی اتنی ہی محترم ہونی چاہیے، یہ کھلا تضاد ہے۔ ایک سربراہ کی ہدایت پر 20 اراکین کو نااہل کر دیا جاتا ہے اور دوسرے سربراہ کی ہدایت کو تسلیم نہیں کیا جاتا۔ ان جج صاحبان کے فیصلے یکطرفہ ہیں، ہم نہیں چاہتے لوگ سپریم کورٹ پرانگلیاں اٹھائیں۔