قیامت کے دن صلہ رحمی کا بدلہ کیسے دیا جائے گا؟

صلہ رحمی قیامت کے دن رکھی جائے گی ، اس کی رانیں ہوں گی مثل ہرن کی رانوں کے وہ بہت صاف اور تیز زبان سے بولے گی پس وہ (رحمت سے)کاٹ دیا جائے گا جو اسے کاٹتا تھا اور وہ ملایا جائے گا جو اسے ملانا تھا۔ صلہ رحمی کے معنی ہیں :قرابت داروں کے ساتھ بات چیت میں ،کام کاج میں سلوک و احسان کرنا اور ان کی مالی مشکلات میں ان کے کام آنا۔ اس بارے میں بہت سی حدیثیں مروری ہیں۔ صحیح بخاری شریف میں ہے کہ جب اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق کو پیدا کر چکا تو رحم (رشتہ داری)کھڑی ہوئی اور رحمن سے چمٹ گئی اس سے پوچھا گیا کیا بات ہے؟ اس نے کہا یہ مقام ہے ٹوٹنے سے تیری پناہ میں آنے کا۔ اس پر اللہ عزوجل نے فرمایا:کیا تو اس سے راضی نہیں کہ تیر ے ملانے والے کو میں (اپنی رحمت سے) ملائوں اور تیر ے کاٹنے والے کو میں (اپنی رحمت سے )کاٹ دوں؟ اس نے کہا ہاں! اس پر میں بہت خوش ہوں۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جو شخص کشادہ روزی اور عمر دراز چاہتا ہے اس کو چاہیے کہ صلہ رحمی کرے۔ (بخاری ،مسلم)

مزید پڑھیں:  حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

حضرت عائشہ رضی اللہ عہنا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:رحم (رشتہ داری )عرش کے ساتھ لٹکی ہوئی ہے اور کہتی ہے کہ جو صلہ رحمی کرے گا اللہ تعالیٰ اس کو اپنی رحمت سے ملائیں گے اور جو قطع رحمی کرے گا اللہ تعالیٰ اس کو اپنی رحمت سے کاٹیں گے ۔ (بخاری ،مسلم)

مزید پڑھیں:  حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرد نے کہا: یارسول اللہ ! میرے کچھ رشتہ دار ہیں ان کے ساتھ میں صلہ رحمی کرتا ہوں اور وہ میرے ساتھ قطع رحمی کا معاملہ کرتے ہیں۔ میں ان کے ساتھ احسان کرتا ہوں ،وہ میرے ساتھ برابر کا برتائو کرتے ہیں ، میں ان کی غلطیوں کو نظر انداز کرتا ہوں ،وہ میرے ساتھ جاہلانہ برتائو کرتے ہیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اگر تو ایسا ہی ہے جیسا تو کہہ رہا ہے تو گویا تو ان کے منہ پر گرم راکھ ڈال رہا ہے (یعنی تو ان کو ذلیل و رسوا کر رہا ہے ) اور جب تک تیری یہی حالت رہے گی تیرے ساتھ اللہ کی طرف سے ایک مدد گار (فرشتہ )رہے گا۔ (مسلم شریف)