آٹے کی قیمتیں بے قابو

آٹے کی قیمتیں بے قابو،پشاورمیں20کلوآٹا110روپے پر

ویب ڈیسک :ملک بھر میں جاری آٹے اور گندم کے بحران نے خیبر پختونخوا کوبھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اورپشاور میں20کلوآٹے کی قیمت ریکارڈ 2200روپے تک جا پہنچی ہے جبکہ 135گرام روٹی کی قیمت بھی 20روپے وصول کی جا رہی ہے،کنٹرول ریٹ پر فراہم کردہ آٹے کا معیار انتہائی ناقص ہونے کی وجہ سے شہری مہنگے داموں فائن آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔
پشاور میں 5ماہ قبل 20کلو آٹے کا تھیکہ 1100روپے میں دستیاب تھا اور 5ماہ کے دوران اس کی قیمت میں 100گنا اضافہ ہوگیا ہے پشاور میں فائن آٹے کی قیمت 2100روپے جبکہ دانے دار آٹے کی 20کلو بوری 2200روپے میں فروخت کی جا رہی ہے، پشاور سے اس آٹے کی چارسدہ، نوشہرہ، خیبر اور دیگر متصل اضلاع کو ترسیل پر مزید 30سے 35روپے فی بوری وصول کی جارہی ہے جس کے باعث آٹے کی قیمت ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی ہے.
پشاور میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے چار مہینے قبل 150گرام روٹی کی قیمت دس روپے سے بڑھا کر پندرہ روپے اور وزن135گرام مقرر کیا تھا آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد نانبائیوں نے روٹی کی قیمت 100گرام بیس روپے مقرر کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور خود ساختہ طور پر 135گرام روٹی کی قیمت 20روپے کردی ہے اسی طرح 220گرام روٹی پشاور کے تندوروں پر 40روپے میں فروخت کی جارہی ہے جس کیخلاف ضلعی انتظامیہ چند مقامات پر کارروائی بھی کی ہے تاہم شہریوں کو اس قیمت پر روٹی خریدنے پر مجبور کردیا گیا ہے۔
آٹے کے کاروبارسے وابستہ ڈیلرزکاکہنا ہے کہ ملک میں گندم یاآٹے کی قلت نہیں،سیلاب زدہ علاقوں میںڈیمانڈبڑھنے کے بعدپنجاب سے سپلائی کم ہونے کی وجہ سے قیمتیں بڑھی ہیں،پنجاب حکومت کونوٹس لیناہوگا۔

مزید پڑھیں:  غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم