ہری نفسیاتی مریض

خوف وہراس کی فضا،شہری نفسیاتی مریض بن گئے

ویب ڈیسک : خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں مسلسل شورش بڑھنے اور بدامنی کے خوف کے پیش نظر شہری نفسیاتی بیماریوں کا شکارہوگئے متاثرہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی ماہر نفسیات کے پاس بحالی کیلئے علاج کی غرض سے آمد بھی شروع ہوگئی ہے ۔
ماہر نفسیات ڈاکٹر سعدیہ شفیق نے مشرق ٹی وی کے پروگرام سنٹر پوائنٹ میں بتایا کہ طالبان کے دوبارہ سامنے آنے اور ان کے خوف نے شہریوں کو نفسیاتی طور پر شدید متاثر کردیا ہے اب تک تین اضلاع کرم ، جنوبی وزیرستان اور سوات کے شہری نفسیاتی طور پر دبائو میں آنے کے بعد علاج کی غرض سے ان سے رابطہ کرچکے ہیں انہوں نے بتایا کہ اگرچہ یہ تعداد اتنی زیادہ نہیں ہے تاہم خوف کا اثر بہت زیادہ ہے جس کی وجہ سے شہری خودکشی اور راست اقدام اٹھانے کا سوچ رہے ہیں انہیں یہ محسوس ہوتا ہے کہ انکی زندگی کا اب کوئی مقصد نہیں ہے اس لئے وہ ختم کردینی چاہئے ڈاکٹر سعدیہ شفیق کا کہنا تھا کہ اگرچہ اس مرتبہ یہ خوف زیادہ لوگوں کو متاثر نہیں کریگا
لیکن سے شہری متاثر ضرور ہونگے 2010میں سوات اور قبائلی اضلاع کے جو حالات تھے اس وقت یہ انجانا خوف تھا تاہم اب یہ خوف واضح ہے جس کیلئے بڑی تعداد میں شہری تیار بھی ہیں لیکن جو نفسیاتی طو ر پر کمزور ہیں وہ اس وقت توجہ طلب ہیں۔

مزید پڑھیں:  دہشتگردی کیخلاف جنگ مشترکہ لائحہ عمل کے تحت لڑینگے، بیرسٹر ڈاکٹرسیف