دہشت گردی کے واقعات

پشاور میں رواں سال دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ

ویب ڈیسک : پشاور میں گزشتہ سال کی نسبت رواں سال دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، اس دوران پولیس پر 13حملوں میں 6پولیس اہلکار جاں بحق اور 9زخمی ہوئے جبکہ 3خودکش جیکٹ سمیت 23دستی بم برآمد کئے گئے۔ کوچہ رسالدار خودکش حملہ، قاری منظور قتل کیس، ایس ایچ او شکیل خان اور آئی بی اہلکاروں اور سکھ قتل کے کیسز میں ملزمان کوٹریس کرنے کے علاوہ 62بھتہ خوروں کو گرفتار کیا گیا ، ضلع خیبر میں آپریشن کافیصلہ قومی سطح پر کیا جائے گا۔
وہاں پولیس کی تربیت پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے جبکہ جرائم میں ملوث ہونے یا جرائم پیشہ عناصر کی پشت پناہی پر 60پولیس اہلکاروں کو ملازمت سے برخاست جبکہ مختلف نوعیت کے کیسز میں 1278ملازمین کو سزائیں دی گئیں، ان خیالات کا اظہار سی سی پی اوپشاور محمد اعجاز خان نے میڈیا کو بریفنگ کے دوران کیا۔سی سی پی او نے بتایا کہ سرحد پار صورتحال کی وجہ سے رواں سال دہشتگردی نے دوبارہ سر اٹھایا ہے ۔
اعجازخان نے بتایا کہ کینٹ ایریا میں جنسی تشدد کے واقعات انتہائی پریشان کن تھے اور ان میں ملوث ملزم سمیت زیادتی کے مقدمات میں 44دیگرملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈکیتی ، راہزنی، چوری و سنیچنگ میں ملوث 128کینگزبے نقاب کرکے325ملزمان گرفتارہوئے۔انہوں نے کہا کہ پشاو رمیں 8ماہ کے دوران غیرت کے نام پر 11افراد سمیت 379افراد کو قتل کیا گیا جو گزشتہ سال کی نسبت 10یا 12فیصد زیادہ ہے۔

مزید پڑھیں:  آئِی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی