پشاور ہائیکورٹ کیسز وکلاء کی عدم پیشی

پشاور ہائیکورٹ کا کیسز میں وکلاء کی عدم پیشی پر اظہار تشویش

ویب ڈیسک : پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جسٹس قیصر رشید نے بعض وکلاء کی جانب سے کیسوں کی عدم پیشی کے باعث مقدمے کے اخراجات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بعض اوقات کیسز خارج ہو جاتے ہیں اور جب ہم دوبارہ اس کو بحال کرتے ہیں تو جرمانہ غریب سائلین کو ادا کرنا پڑتا ہے، وکلاء کو ایسی روایت ترک کرنا ہوگی اور جس کی وجہ سے بھی کیس خارج ہوگا اسی کو جرمانہ کیا جائے گا، فاضل چیف جسٹس نے یہ احکامات عمر نواز نامی درخواست گزار کے کیس پر سماعت کے دوران دیئے
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس میں پہلے سے موجود ایک وکیل اور موکل کے درمیان کوئی مسئلہ ہوا ہے اور وکیل کی عدم پیشی کی وجہ سے کیس خارج ہو گیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اس کی سزا کیوں ہم موکل کو دیں، اس وکیل کو پیش ہونا چاہئے جس کی وجہ سے یہ خارج ہوا ہے، اس کے بعد ہی ہم کوئی فیصلہ کریں گے، وکلا ء پر بھاری ذمہ داری ہے اگر کوئی مسئلہ ہے تو اسے پہلے سے حل کریں، بعد ازاں عدالت نے سابق وکیل کو عدالت طلب کرلیا۔

مزید پڑھیں:  بغیر مینڈیٹ مسلط پی ڈی ایم ٹو کا تجربہ کامیاب نہیں ہوگا، علی امین گنڈاپور