سی ٹی ڈی کیلئے1ارب روپے جاری،جدیدآلات خریدے جائیںگے

سی ٹی ڈی کیلئے1ارب روپے جاری،جدیدآلات خریدے جائیںگے

ویب ڈیسک : خیبر پختونخوا حکومت نے کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کیلئے درکار آلات اور گاڑیوں کی خریداری کیلئے فوری ایک ارب روپے منظور کرلئے ہیں۔ مذکورہ رقم آج محکمہ داخلہ کو منتقل کردی جائے گی۔ بنوں آپریشن پر وفاقی حکومت کے بیان کو صوبائی حکومت نے افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بنوں اور پشاور بھی پاکستان کا حصہ ہیں انہیں مزید بفر زون کے طور پراستعمال نہ کیا جائے ۔ پشاور میں صوبائی وزیر خزانہ و صحت تیمور سلیم جھگڑا، وزیر اعلیٰ تعلیم کامران بنگش ، مشیر داخلہ بابر سلیم سواتی اور بیرسٹر محمد علی سیف نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاق کی جانب سے دہشت گردی کے معاملہ کو سیاسی رنگ دیا جارہا ہے
رجیم چینج کے بعد خیبر پختونخوا میں حالات تبدیل ہوئے اور دہشتگردی نے سر اٹھایا۔ پی ٹی آئی 2013میں حکومت میں آئی تو اپنے گھر بھی شناختی کارڈ دکھا کر جانا پڑتا تھا تاہم صوبے میں امن و امان کے قیام کا بیڑا پی ٹی آئی نے اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت غلط بیانی سے کام لے رہی ہے ۔ وفاقی حکومت کہتی ہے کہ کے پی پولیس اور سی ٹی ڈی کسی کام کی نہیں ہے ۔ تیمور جھگڑا نے کہا کہ خواجہ آصف اور رانا ثناء اللہ غیر سنجیدہ باتیں کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی نے جو کام سیکورٹی کیلئے کیا آج سب یہاں انوسمنٹ کر رہے ہیں اس حکومت کے آنے کے بعد ملک میں ان سے نہ سکیورٹی اور نہ معیشت سنبھل رہی ہے، وفاق سے صوبوں کو فنڈز ٹرانسفر نہیں ہورہے۔ مفتاح اسماعیل کو لکھے گئے تینوں خط ثبوت ہیں کہ سکیورٹی کا معاملہ ان کے ساتھ اٹھایا ۔
تیمور جھگڑا نے کہا کہ بجٹ میں 94.4ارب پولیس کے لئے رکھے ہیں ۔ تین سالوں میں سی ٹی ڈی کا بجٹ ڈیڑھ ارب سے بڑھا کر تقریبا تین ارب روپے کر دیا جو دگنا ہے۔ مشیر داخلہ بابرسلیم سواتی نے کہا کہ نے7 اضلاع میں سی ٹی ڈی کے نئے دفاتر قائم کئے ہیں۔ افعانستان میں امن و امان کی صورتحال اور رجیم چینج سے خیبر پختونخوا پر دبائو بڑھا ہے ۔

مزید پڑھیں:  پشاور، چوری گاڑی کے استعمال کے الزام پر ڈی ایس پی سی ٹی ڈی معطل