افغانستان کے حالات کی وجہ سے پختونخوا میں سکیورٹی خدشات بڑھ گئے

افغانستان کے حالات کی وجہ سے پختونخوا میں سکیورٹی خدشات بڑھ گئے

ویب ڈیسک :افغانستان کے حالات کی وجہ سے خیبرپختونخوامیں سکیورٹی خدشات بڑھ گئے۔ خیبرپختونخوا میں ہمسایہ ملک میں حالات کی وجہ سے سکیورٹی کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ افغانستان 43برسوں سے حالتِ جنگ میں ہے۔ امریکی فوج جاتے ہوئے اربوں ڈالر کا عسکری سامان چھوڑ کر گئی جو وہاں موجود قوتیں استعمال میں لا سکتی ہیں۔اس حوالے سے خیبر پختونخوا کے ایڈیشنل آئی جی محمد علی بابا خیل بھی اس خدشے کااظہار کرچکے ہیں کہ صوبے کے بارڈرافغانستان سے ملے ہوئے ہیں۔
ہمارا صوبہ افغانستان کی صورتحال سے براہِ راست اس سے متاثر ہو رہا ہے۔ایڈیشنل آئی جی پولیس بابا خیل نے بتایا کہ 99فیصد بھتّے کی کالیں بارڈر کے اس پار سے آتی ہیں اس لیے انہیں ٹریس کرنے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اس کے باوجود ہم بہت سے کیسز میں کامیاب بھی ہوئے ہیں۔ان کے بقول کائونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے وقت کے ساتھ ساتھ اقدامات کیے جاتے ہیں۔
ماضی میں قبائلی علاقوں کے لیے اپنی فورس تھی لیکن صوبے میں ضم ہونے کے بعد ان اضلاع کی پولیس کا بوجھ ہمیں برداشت کرنا پڑا۔
انہوں نے بتایا کہ قبائلی اضلاع کے 1200 اہلکاروں کی تربیت ابھی تک نہیں ہوئی تاہم 24 ہزار قبائلی پولیس کے اہلکاروں کی ٹریننگ کر چکے ہیں۔

مزید پڑھیں:  مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے فیصل کریم کنڈی کے گورنر بننے کی وجہ بتا دی