ملک دیوالیہ ہونے کے دہانے پر،معیشت ہچکیاں لینے لگی

ویب ڈیسک : پاکستان کی معاشی صورتحال دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گئی ہے تجارت کیلئے ڈالر ختم ہوگئے ہیں اور دوست ممالک کی جانب سے تاحال پاکستان کو پیسے نہیں جاری کئے گئے ہیں۔ ملکی خزانہ میں ساڑھے 6ارب ڈالر کے ذخائر کا دعویٰ کیا جارہا ہے تاہم اس میں سے چار ارب ڈالر سے زیادہ ڈالرز خرچ نہیں کئے جاسکتے ہیں اور باقی تقریبا2ارب ڈالر سے بیرون ممالک کے ساتھ تجارت نہیں ہوسکتی ۔ اس تناظر میں سرمایہ کار کمپنیوں کے لیٹر آف کریڈٹ کا ایک بہت بڑا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے کئی سرمایہ کار کمپنیوں نے اپنی پیداوار معطل کردی ہے اور ملک میں بڑی بڑی صنعتی یونٹس بھی بند ہونے کا اندیشہ ہے اور آئندہ مہینے مزید قسطیں دینے کا مشکل مرحلہ بھی سر پر کھڑا ہے تاہم پی ڈی ایم کو اس صورتحال پر کنٹرول کرنے میں کسی قسم کی کامیابی نہیں ملی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کا معاشی طور پر دیوالیہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے تاہم ڈیفالٹ یا دیوالیہ ہونے والے ممالک میں پاکستان پہلا ملک نہیں بلکہ اب تک کئی یورپی ممالک کو ملاکر مجموعی طور پر140ممالک معاشی طور پر دیوالیہ ہوئے ہیں صرف سپین15سے زائد مرتبہ دیوالیہ ہوا ہے ذرائع کے مطابق ڈیفالٹ کا مطلب یہ نہیں کہ ملک کی معیشت مکمل طور پر تباہ ہوجائے گی بلکہ اس سے صرف بیرونی سرمایہ کاروں کی سرمایہ کاری کی شرح میں زبردست گرائوٹ کا امکا ن ہوتا ہے عام طور پر ممالک جب قرضہ لیتے ہیں تو اس کی قسطوں اور سود کیلئے شرائط طے کی جاتی ہیں ۔ مقررہ وقت پر جب یہ قسط ادا نہیں کی جاتی تو بینکوں یا عالمی اداروں کی جانب سے شرح سود میں اضافہ کرکے کچھ مہلت دی جاتی ہے لیکن اگر کئی مرتبہ قسطیں دینے میں ناکامی ہوجائے تو اس کے بعد اس ملک کو ڈیفالٹ تسلیم کیا جاتا ہے جس کے بعد بیرونی امدادی ادارے مذکورہ ملک کو قرضے نہیں دیتی اور سرمایہ کار بھی ان ممالک میں سرمایہ کاری سے پرہیز کرتے ہیں کمپنیوں کے لیٹر آف کریڈٹ رک جاتے ہیں اور بیرونی تجارت معطل ہوجاتی ہے پاکستان بھی اس وقت عالمی اداروں کے ساتھ اس آخری مرحلے کی ڈیل میں لگا ہوا ہے جس کے بعد ڈیفالٹ یقینی ہوگا یہ عرصہ دو سال تک ہوسکتا ہے معیشت سنبھلنے کے بعد ڈیفالٹ ختم ہوجائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈیفالٹ کی صورت میں پاکستان میں توانائی،پیٹرولیم اور بعض خوراکی اشیاء مثلا گندم اور دالیں وغیرہ نہیں منگوائی جاسکیں گی اور تقریبا تمام بیرونی سامان کی درآمد رک جائے گی پی ڈی ایم کی حکومت کے قیام کے بعد دعویٰ کیا گیا تھا کہ دوست ممالک پاکستان کی معیشت بچانے کیلئے ہر حد تک جائیں گے تاہم سات مہینے بعد بھی وفاقی حکومت کے پاس معیشت درست کرنے کا منصوبہ نظر نہیں آرہا ہے اور وعدوں کے باوجود کسی بھی دوست ملک نے پاکستان کو ڈالر میں امداد نہیں دی ہے دوسری جانب ملک میں موجود ڈالرز بھی ختم ہورہے ہیں جس کے نتیجے میں ملک میں ایک خطرناک شرح کے ساتھ مہنگائی بڑھنے اور لاکھوں لوگوں کے بیروزگار ہونے کی تلوار سر پر لٹک رہی ہے۔

مزید پڑھیں:  وزیراعلیٰ کا بلدیاتی نمائندوں کے اعزازیہ سمیت مراعات کیلئَے فنڈز فراہمی کا فیصلہ