سپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے اجتماعی استعفے قبول کرنے سے انکار کردیا

ویب ڈیسک: سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف کے وفد ملاقات کے دوران اجتماعی استعفے قبول کرنے سے انکار کردیا کہا استعفوں کیلئے تمام ممبران کو انفرادی طور پر آنا ہوگا۔
راجہ پرویز سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے پی ٹی آئی کے وفد نے سابق سپیکر اسد قیصر کی سربراہی میں ان کے چیمبر میں ملاقات کی جس میں پی ٹی آئی کے قومی اسمبلی سے استعفوں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پی ٹی آئی وفد میں اسد قیصر ، قاسم خان سوری ، ملک عامر ڈوگر، امجد خان نیازی ، فہیم خان ، ڈاکٹر شبیر حسن لال ملی، عطاء اللہ ،طاہر اقبال شامل تھے۔
سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ سیاست میں دروازے بند نہیں کئے جاتے ۔ سیاست دانوں میں رابطے ہونے چاہیے ۔ استعفوں کے تصدیق کے حوالے سے آئین پاکستان اور قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ استعفوں کے لئے تمام ممبران کو انفرادی طور پر بلایا جائے گا ۔ کچھ پی ٹی آئی ممبران نے سرکاری رہائش گاہ اور ایوان نہ چھوڑنے کا کہا ہے اور ایک ممبر نے تو استعفیٰ کی منظوری روکنے کیلئے ہائی کورٹ سے رجوع بھی کیا تھا۔

مزید پڑھیں:  شاندانہ گلزار، شہریار، شیر افضل کی پارٹی کیلئے قربانیاں ہیں، بانی پی ٹی آئی
مزید پڑھیں:  جبالیہ میں حماس سے جھڑپ، 5 اسرائیلی فوجی ہلاک، 7 زخمی

سپیکر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے کہا کہ ہم نے اجتماعی استعفے دیئے تھے جس کا مقصد ملک میں عام انتخابات کے لیے راہ ہموار ہو۔ ہم نے تفریح کے لیے استعفے نہیں دیئے تھے جو پہلے گیارہ استعفے منظور ہوئے تھے وہ غیر آئینی تھے۔ جاوید ہاشمی کیس میں سپریم کورٹ نے واضح کیا تھا کہ ایوان میں کھڑے ہوکر استعفے دینے والوں کے استعفے منظور ہوں گے سابق اسپیکر استعفے منظور کر چکے ہیں نوٹیفیکیشن نہیں روکے جا سکتے۔