پی ٹی آئی کوطویل المدت نگران حکومت کی پیشکش

ویب ڈیسک :پاکستان تحریک انصاف کے اورسابق سپیکراسد قیصر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کو طویل المدتی عبوری حکومت کی پیشکش کی ہے لیکن ان کی جماعت ایسی کسی ماورائے آئین پیشکش کو قبول نہیں کرے گی ۔ نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے اسدقیصر نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی سیاسی بنیادوں پر تحریک انصاف کے ارکان کے استعفے قبول نہیں کر رہے۔اسد قیصر نے کہا کہ جس طرح ان کی حکومت چل رہی ہے یہ ملک کے ساتھ زیادتی ہے
طویل المدتی عبوری حکومت کی قانون میں گنجائش ہی نہیں، حکومت کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات میں شامل ہوں، طویل المدت عبوری حکومت سے متعلق مجھ سے حکومتی ارکان نے غیر رسمی بات کی ہے۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خرم دستگیر خان نے کہا کہ لانگ ٹرم عبوری حکومت کی تجویز غیر رسمی گفتگو میں کی گئی تھی لیکن باضابطہ طور پر ایسی کوئی پیشکش نہیں کی گئی۔دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف نے ملک بھر میں احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے اور اس ضمن میں ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اگلے تین ہفتوں تک احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے اور اس کے بعد عمران خان اگلا لائحہ عمل بتائیں گے۔انھوں نے کہا کہ دو جنوری کو اس مقام پر احتجاج کیا جائے گا
جہاں پر سینیٹر اعظم سواتی کو قید کرکے رکھا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی سے اجتماعی طور پر استعفے دیے تھے اور ان کے استعفے اجتماعی طور پر ہی قبول کیے جائیں۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت استعفے منظور نہ ہونے کے معاملے کو سپریم کورٹ میں لے کر جائے گی۔ تحریک انصاف کے سابق چیف وہپ عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے استعفے ایک ساتھ منظور کیے جائیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سپیکر راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ وہ الگ الگ ہمیں بلائیں گے۔
ایسے کرتے کرتے انھوں نے چھ مہینے لگا دینے ہیں۔ یہ صرف تاخیری حربہ ہے تاکہ الیکشن جلدی نہ ہو سکیں۔ یادرہے کہ جمعہ کے روزقومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف سے تحریک انصاف کے وفد نے ملاقات کی جس کے دوران سپیکر پرویزاشرف نے کہا کہ تمام اراکین اسمبلی کو ان کے استعفوں کی تصدیق کے لیے انفرادی طور پر طلب کیا جائے گا جبکہ پی ٹی آئی نے استعفے اجتماعی طور پر منظور کرنے پر اصرار کیا۔سپیکر قومی اسمبلی نے وفد کی پارلیمنٹ ہائوس آمد کا خیر مقدم کیا۔

مزید پڑھیں:  آزاد کشمیر میں ہنگاموں پر آئی جی پولیس سہیل حبیب تاجک برطرف