قومی سلامتی کمیٹی کا دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کافیصلہ

ویب ڈیسک :قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ مشکل سے حاصل امن کسی کو خراب نہیں کرنے دیں گے۔ وزیر اعظم شہبازشریف کی زیر صدارت جمعے کو نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے قومی مفادات پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی اور نہ ہی کسی کو قومی سلامتی کے کلیدی تصور کو نقصان پہنچانے کی اجازت دیں گے۔ خیال رہے کہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا اجلاس ایک ایسے موقع پر منعقد کیا گیا ہے
جب صوبہ خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق پاکستان کی بقا، سلامتی اور ترقی کے بنیادی مفادات کا نہایت جرات وبہادری، مستقل مزاجی اور ثابت قدمی سے تحفظ کیا جائے گا۔دہشتگرد پاکستان کے دشمن ہیں۔ پوری قوم دہشت گردی اور دہشت گردوں کے خلاف ایک بیانیے پر متحد ہے۔ پاکستان کو للکارنے والوں کو پوری قوت سے جواب ملے گا۔
اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملک کی معاشی صورتحال اور چیلنجز سے آگاہ کیا اور اس ضمن میں حکومت کی طرف سے اختیار کی گئی معاشی حکمت عملی اور اقدامات کے بارے میں شرکا کو بریفنگ دی۔ دوسری جانب انٹیلی جنس اداروں نے ملک میں امن وامان کی مجموعی صورتحال پر بریفنگ دی اور دہشت گردی کی حالیہ لہر سے متعلق عوامل اور ان کے سدباب کے اقدامات سے اجلاس کو آگاہ کیا۔وزیر مملکت خارجہ حنا ربانی کھر نے افغانستان کی صورتحال پر اجلاس کو بریفنگ دی اور پاکستان کے افغانستان کی عبوری حکومت سے ہونے والے رابطوں سے آگاہ کیا۔اعلامیے کے مطابق نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا اجلاس بروز پیر 2 جنوری 2023 کو جاری رہے گا جس میں سامنے آنے والی تجاویز کی روشنی میں مزید فیصلے کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں:  جنوبی افریقہ کا عالمی عدالت سے رفع آپریشن روکنے، اسرائیلی انخلاء کا مطالبہ