سال 2022ء کے دوران پولیس نے کئی بڑی وارداتیں ناکام بنائی ہیں

ویب ڈیسک ::ایس ایس پی آ پریشن پشاور کا شف آفتا ب عبا سی نے کہا ہے کہ 2022کے دوران دہشتگر دی اورٹارگٹ کلنگ کی کئی بڑی وارداتوں کو ناکام بنا کر اہم واقعات کوچہ رسالدار خود کش حملہ، کوہاٹی چرچ، حیات آباد امام بارگاہ، قاری منظور قتل کیس،ایس ایچ او شکیل خان شہید، انسپکٹر سحر گل خان، حساس ادارے کے دو اہلکاروں اور سکھ شہری قتل کیس میں ملوث ملزمان کو ٹریس کرکے کیفر کردار تک پہنچایاگیا ۔ ان وارداتوں میں بین الاقوامی دہشتگرد تنظیم ملوث تھی جس سے تعلق رکھنے والے گینگ کو پکڑا گیا۔
گزشتہ روز پولیس لا ئن میں پر یس کا نفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 2022میں جہاں دہشتگردی وٹارگٹ کلنگ کی وارداتیں پیش آئیں وہیں کئی اہم وقوعات میں ملوث دہشتگرد وٹارگٹ کلرز مارے گئے جن سے 4عدد خودکش جیکٹس،131دستی بم برآمد کرکے ناکارہ بنائے گئے جبکہ 19 دہشتگرد پولیس مقابلے میں مارے گئے ۔ فرائض کی انجام دہی کے دوران 18حملو ں میں 6 پولیس اہلکار شہید جبکہ 9 شدید زخمی کئے گئے۔انہوں نے بتایا کہ قتل کے 508، اقدام قتل 787، اغوائیگی کے 32،ریپ کے 59ودیگر مقدمات میں نامزد 6378 ملزمان کو گرفتارکیا گیا۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ جولائی کے مہینے میں کینٹ کے علاقوں میں مسلسل تین بچیوں کیساتھ زیادتی اور ان میں دو کے قتل وارداتوں میں ملوث ملزم کوگرفتار کرنا پولیس کیلئے ایک بڑا چیلنج تھا۔ملزم کی گرفتاری کیلئے ہزاروں سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کی چھان بین کے بعد 22دنوں کے اندر گرفتار کیا گیا جس کے خلاف فرانزک اوردیگر شواہدمیں وقوعات کی تصدیق ہوگئی تھی بلکہ ملزم نے مجسٹریٹ کے سامنے بھی اعتراف جرم کیا۔
اسی طرح بچوں سے زیادتی ودیگر مختلف مقدمات میں 61 ملزمان کو گرفتار کیاگیا۔ کاشف آفتاب عباسی کا کہنا تھا کہ3ہزارسے زائد سرچ اینڈسٹرائیک آپریشنز کے دوران 33ہزارسے زائد مشتبہ ومشکوک افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔ مختلف جرائم میں مطلوب 4811 اشتہاری، دیگر جرائم میں ملوث 7525 ملزمان گرفتار کر کے انکے قبضے سے 54 عدد بارودی فیوز، 13 راکٹ شیل، 670 کلاشنکوف،92 کالاکوف، 667 رائفل، 285 شارٹ گن،9207 پستول برآمدکئے گئے ۔ 9 ہزار سے زائد منشیات فروشوں کے قبضہ سے 3759 کلو گرام سے زائد چرس،550 کلو ہیروئن جبکہ 14ہزار سے زائد ایچ ٹی سی گولیاں بھی برآمد کی گئی۔انہوں نے بتایا کہ آئس جیسے مضر و خطرناک نشہ کی روک تھام سمیت تعلیمی اداروں میں آگاہی دی گئی اورپشاورمیں اس کے24 آئس و ہیروئن فیکٹریز کو سیل کیا گیا ۔ مختلف جرائم میں ملوث عناصر کو گرفتار کرکے 113کلو گرام سونا، 7کروڑ 44لاکھ سے زائد رقم،89گاڑیاں،274 موٹر سائیکل،سینکڑوں موبائل فونز برآمد کئے گئے ۔ایس ایس پی آپریشن نے بتایا کہ پولیس میں سزا و جزا کا عمل جاری ہے، گزشتہ سال نمایاں کارکردگی پر 2257پولیس اہلکاروں کو انعامات جبکہ غفلت و لاپرواہی پر 2152پولیس اہلکاروں کو سزااور117پولیس اہلکار نوکری سے فارغ کیا گیا۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پولیس نے بھی امدادی کارروائیوں میں حصہ لیکر6ہزار گھروں کو محفوظ بنایا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں ایس ایس پی نے بتایا کہ دہشتگردی کے بعد سٹریٹ کرائمز کی روک تھام ان کی دوسری ترجیح ہے ، جرائم کوجڑ سے ختم نہیں کیاجاسکتا تاہم اس کی شرح میں واضح کمی آئی ہے ۔ ایک دوسرے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تھانوں میں جرائم کی رپورٹ درج نہ کرنے کی صورت میں ڈی ایس پی، ایس پی یا پھر پولیس لائن میں شکایت درج کی جاسکتی ہے جس پر ایکشن لیاجاتا ہے۔اس حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی۔

مزید پڑھیں:  غزہ میں نئی اسرائیلی فوجی حکومت قائم کرنے کے منصوبے کا انکشاف