دہشتگردحملوں میں جدید تھرمل ویپن سائٹ کے استعمال کاانکشاف

ویب ڈیسک : انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے کہا ہے کہ صوبہ کے بعض اضلاع میں دہشتگردی کی وارداتوں کے دوران جدید اسلحہ تھرمل ویپن سائٹ استعمال کیا گیا، خدشہ ہے کہ یہ ٹیکنالوجی افغانستان سے لائی گئی ہے ۔پولیس کو بھی یہ جدید اسلحہ رواں ہفتہ فراہم کردیاجائے گا۔ صوبہ میں شروع ہونے والی انسدادپولیو مہم کی ٹیموں کیلئے فول پروف سیکورٹی انتظامات کئے جائینگے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاورپریس کلب میں میڈیا کو بریفنگ اور سی پی اومیں ویڈیولنک کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔
میڈیا کو بریفنگ کے دوران معظم جاء انصاری نے بتایا کہ صوبہ میں دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے کوششیں کر رہے ہیں اور فارورڈ بلاک بنا رہے ہیں۔ 2023 امن کا سال ہوگ ااور عوام کا تحفظ یقینی بنائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں مردان ،بنوں ، لکی مروت اور ٹانک میں کچھ کارروائیوں میں دہشتگردوں نے تھرمل ویپن سائٹ کا استعمال کیا۔ خدشہ ہے یہ ٹیکنالوجی افغانستان سے لائی گئی ہے۔ممکن ہے کہ یہ ہتھیار نیٹو فورسز کے جانے کے بعد دہشتگردوں اور ٹی ٹی پی کے ہاتھ لگے ہوں۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس کو رواں ہفتے یہی اسلحہ فراہم کریں گے۔افغانستان میں بارڈر کے قریب کچھ جگہوں پرافغان حکومتی رٹ نہیں ہے جس کی وجہ سے مسائل پیش آرہے ہیں۔دریںاثناء ویڈیو لنک کانفرنس سے خطاب کے دوران آئی جی پی نے کہا کہ پولیو کا مکمل خاتمہ قومی فریضہ ہے ۔ پولیس افسران انسداد پولیو ٹیموں کی سیکورٹی و انتظامی آڈٹ کرائیں اور سیکورٹی پلان پرعملدرآمدیقینی بنائیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی صورت میں شر پسند پولیس کی سیکورٹی نیٹ ورک سے نکلنے میں کامیاب نہ ہو۔ انہوں نے ہدایات دیں کہ پولیو مہم شروع کرنے سے پہلے علاقے کا انٹیلی جنس سروے کرکے ضرورت کے مطابق نفری کی ڈیوٹی لگوائیں اور جوانوں کو تمام حفاظتی اقدامات اپناکر روانہ کریں۔

مزید پڑھیں:  کرغزستان میں پاکستانیوں کیساتھ کیا جانیوالا سلوک قابل مذمت ہے، مولانا نسیم علی شاہ