چیف جسٹس

چیف جسٹس کے پارلیمنٹ سے متعلق ریمارکس پر سینیٹ میں بحث

چیف جسٹس کے پارلیمنٹ سے متعلق ریمارکس سینیٹ تک پہنچ گئے، (ن) لیگی سینیٹر عرفان صدیقی نے ریمارکس پر شدید تنقید کی اور کہا کہ عوام کی نمائندہ پارلیمنٹ ہے افواج اور عدلیہ نہیں، چیف جسٹس کو کس نے استحقاق دیا کہ لیاقت علی خان سے لے کر عمران خان تک سب کو بددیانت قرار دیں۔
ویب ڈِسک: تفصیلات کے مطابق چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں گزشتہ روز نیب ترمیم سے متعلق درخواست کی سماعت میں چیف جسٹس نے پارلیمنٹ سے متعلق ریمارکس دیے جس پر سینیٹ میں معاملہ زیر بحث آگیا۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ چیف جسٹس نے صرف ایک وزیراعظم کو ایماندار کہا جو غالباً محمد خان جونیجو ہیں، انہیں کس نے استحقاق دیا کہ لیاقت علی خان سے عمران خان تک سب کو بد دیانت قرار دیں۔
عرفان صدیقی کا کہنا تھا پارلیمنٹ قانون سوچ سمجھ کر بناتی ہے، ہر روز چابک لے کر پارلیمنٹ کی پشت پر نہ ماریں، چیف جسٹس نے کیسے کہا پارلیمنٹ متنازع ہو گئی.
انہوں ںے کہا کہ ہم عدلیہ کا احترام کرنے والے ہیں، پارلیمنٹ عوام کی نمائندہ ہے، عدلیہ اور افواج پاکستان کی عوام کی نمائندہ نہیں.
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شہزاد وسیم نے چیف جسٹس پاکستان کے ریمارکس کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ایک بڑی جماعت کو جیسے باہر کیا گیا، پارلیمنٹ واقعی نامکمل ہے۔
شہزاد وسیم کا کہنا تھا تنقید کو توہین کہہ دیا گیا ہے، عزت کرانا آپ کے ہاتھ میں ہے، چیف جسٹس اشارہ کرے تو اسے تنقید کے زمرے میں لیں، توہین کے نہیں۔
ان کا کہنا تھا 90 روز میں الیکشن نہیں ہوتے تو آئین کی کتاب بند اور سول ان ریسٹ کا راستہ کھل جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:  چیئرمین پی اے سی نامزدگی،شیر افضل کا معاملہ عمران خان کے سامنے رکھنے کا اعلان