پنجاب اور کے پی میں الیکشن

پنجاب اور کے پی میں الیکشن میں تاخیر کے معاملے پر چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

سپریم کورٹ نے پنجاب اور کے پی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد انتخابات کیلئے تاریخ کا اعلان نہ ہونے پر ازخود نوٹس لے لیا، اس معاملے پر چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 9 رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا گیا ہے۔
ویب ڈیسک: تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات میں تاخیر کے معاملے پر ازخود نوٹس لے لیا، چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 9 رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا گیا، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ بینچ کا حصہ ہونگے۔
9 رکنی بینچ کی جانب سے از خود نوٹس میں مندرجہ ذیل سوالات کا جائزہ لیا جائے گا
سوال نمبر 1 عام انتخابات کے حوالے سے آئینی ذمہ داری کس کی ہے؟
سوال نمبر 2 عام انتخابات کی ذمہ داری کب اور کیسے ادا کی جائے گی؟
سوال نمبر 3 عام انتخابات کے حوالے سے وفاق اور صوبے کی ذمہ داری کیا ہے؟
سوال نمبر 4 اسمبلی ختم ہونے کے بعد انتخابات کی تاریخ دینا کس کی آئینی ذمہ داری ہے؟
دوسری جانب حکومت نے 9 رکنی بینچ میں شامل دو ججز جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر نقوی کی شمولیت پر اعتراض اٹھایا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہمیں امید ہے دونوں ججز ہمارے تحفظات کی وجہ سے بینچ سے علیحدہ ہوجائیں گے۔
علاوہ ازیں پاکستان بار کونسل نے بھی از خودنوٹس کیس میں نو رکنی بینچ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل نے کہا کہ اس معاملے پر فُل کورٹ بینچ بننا چاہیے تھا۔

مزید پڑھیں:  کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس