اونچی اڑان کے بعدڈالراورسونے کی قیمتوں میں کمی،بے یقینی برقرار،کارخانے بندہونے لگے

ویب ڈیسک:اونچی اڑان کے بعدڈالراورسونے کی قیمتوں میں کمی آگئی ہے تاہم مارکیٹ میں غیریقینی کی صورتحال برقرارہے اور ڈالرکی بحران کی وجہ سے کارخانوں کی بندش اورادویات کی قلت کی پریشان کن خبریں بھی آرہی ہیں۔جمعرات کے روزکاروبار کے اختتام پر ڈالراوپن مارکیٹ میں285روپے سے بھی تجاوزکرگیاتھا تاہم جمعہ کے روزکاروبار کے آغاز پر ہی ڈالر کی قدر میں کمی دیکھنے میں آئی۔
ایک موقع پرڈالرکی قیمت میں 10.27روپے تک کی کمی دیکھی گئی تاہم، انٹربینک میں ڈالر 6.59روپے گھٹ کر 278.46 روپے کی سطح پر بند ہوا۔ اس کے ساتھ، اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر 4.50روپے گھٹ کر 282.50روپے کی سطح پر بند ہوا۔ فی تولہ سونے کی قیمت میں 4900 روپے کمی ہوئی جس کے ساتھ وہ 201600 روپے کا ہوگیا ۔ڈالراورسونے کی قیمتوں میں ایک روزآنے والی کمی کے باوجودمارکیٹ میں غیریقینی صورتحال برقرارہے اور ڈالر بحران کے باعث مقامی سطح پر موبائل کی مینوفیکچرنگ کیلئے لگنے والے یونٹ بھی بند ہونا شروع ہوگئے، جس سے ہزاروں ملازمین کے بیروزگار ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ سابق وزیر مملکت اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ محمد اظفر احسن کی جانب سے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کو لکھے گئے کھلے خط میں کہا گیا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت لگائی گئی
موبائل فون فیکٹری ٹرازیشن ٹیکنو الیکٹرک کو جبری بندش کا سامنا ہے۔ کمپنی پاکستان میں ماہانہ 3 لاکھ سمارٹ موبائل بناتی تھی ایل سی نہ کھلنے کی وجہ سے تقریبا 3000 ملازمین جس میں 400 انجینئرز شامل ہیں بیروز گار ہوگئے ہیں۔ ٹرازیشن ٹیکنو الیکٹرانکس کی طرح باقی 30 سمارٹ موبائل فون اسمبلرز کرنے والی فیکٹریاں مشکلات کا شکار ہیں۔ سمارٹ موبائل فونز کی صنعت سے تقریبا 4 لاکھ افراد کا روز گار وابستہ ہے، جبکہ مقامی موبائل فون اسمبلرز صنعت کو ماہانہ 10 کروڑ ڈالر کے آلات اور خام مال کی ضرورت ہے ۔ایل سیزنہ کھلنے کی وجہ سے ملک بھر میں جان بچانے والی ادویات سمیت کئی ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے،اس حوالے سے وفاقی وزارت صحت کے حکام نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کو خط لکھ دیا ہے۔مارکیٹ میں عدم دستیاب ادویات زیادہ تر ملٹی نیشنل فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی ہیں، اسلام آباد سمیت پورے ملک میں 131 ضروری ادویات میسر نہیں۔وزارت صحت نے خط میں درخواست کی ہے کہ ادویات کی بلا تعطل سپلائی کے اقدامات کیے جائیں۔
دوسری طرف یوٹیلیٹی سٹورز پر مختلف برانڈز کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جس کا اطلاق فوری طور پرکیا جائے گا۔نوٹیفکیشن کے مطابق ایک لیٹر دودھ کا پیکٹ یکمشت 30 روپے تک مہنگا کردیا گیا جس کی قیمت 217روپے سے بڑھ کر 247روپے تک ہوگئی۔ چائے کا 900گرام پیکٹ 250 روپے اضافے کے بعد ایک 1490 روپے سے بڑھ کر1740 روپے تک ہوگیا۔

مزید پڑھیں:  کرغزستان واقعات میں 14 غیر ملکی شہری زِخمی ہوئے، حسن ضیغم