صحت کارڈ پر مفت علاج بند

ملک کے1100 ہسپتالوں میں صحت کارڈ پر مفت علاج بند

ویب ڈیسک: سٹیٹ لائف انشورنس کمپنی نے اربوں روپے کے بقایاجات کی عدم ادائیگی اور دیگر شکایات پر صوبہ اور ملک کے دیگر شہروں میں مفت علاج کا سلسلہ غیر معینہ مدت تک کیلئے بند کر دیا ہے۔ اس سلسلہ میں صحت سہولت پروگرام کے ساتھ پینل میں شامل نجی اور سرکاری ہسپتالوں کو مزید داخلے بند کر دینے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ بدھ کے روز سٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کی جانب سے محکمہ صحت اور دیگر تمام ہسپتالوں کے حکام کو بھجوائے گئے
مراسلہ کے مطابق صحت کارڈ پلس پروگرام کے تحت کام کرنے والے تمام پینل ہسپتالوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ نئے مریضوں کا داخلہ بند کر دیں اور صحت کارڈ پلس پروگرام کے تحت نئے مریضوں کے داخلے پر پابندی آج 20 اپریل سے غیر معینہ مدت یعنی اگلی ہدایات تک ہوگی۔ اس فیصلہ کے تحت ہسپتالوں میں صحت کارڈ پلس پروگرام کے ہیلتھ ڈیسک آج سے بند رہیں گے۔ سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن نے صوبائی حکومت کی جانب سے عدم ادائیگی کے باعث صحت کارڈ پلس پروگرام میں آبادی کے مفت علاج کے لئے نئے داخلے روک دئیے ہیں۔ اس سلسلے میں محکمہ صحت کے ذرائع نے مشرق کو بتایا کہ حکومت نے فہرست میں شامل ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج کے اخراجات کے عوض انشورنس کمپنی کو 14 ارب روپے ادا کرنے ہیں حکومت نے دو ماہ میں اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ وہ ہر ماہ 4ارب روپے ادا کرے گی جس میں سے ڈیڑھ ارب روپے بقایا رقم جبکہ 2ارب50کروڑ روپے مریضوں کے ماہانہ علاج پر خرچ کرنے کی منصوبہ بندی تھی اور محکمہ صحت کو ہر ماہ کی 20 تاریخ کو 4 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔
مارچ میں یہ 4 ارب روپے ادا نہیں کئے گئے ہیں اور اس طرح کی ایک قسط آج 20 اپریل کو ادا کی جانی ہے لیکن نگراں حکومت شدید مالی رکائوٹوں کی وجہ سے رقم ادا نہیں کر سکتی اس لئے پروگرام نے علاج روک دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بقایا جات کے مسئلے کو حل کرنے اور پروگرام کو جاری رکھنے کیلئے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں ایک طویل اجلاس ہوا جس میں صحت سہولت پروگرام کے حکام اور محکمہ صحت و خزانہ کے سیکرٹریوں نے شرکت کی لیکن اشارے مل رہے ہیں کہ فنڈز نہیں ہیں اور اس کے نتیجے میں پروگرام بند رہے گا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ2016 میں شروع ہونے والے اس پروگرام کو چار منتخب اضلاع میں 3 فیصد آبادی کا احاطہ کرتے ہوئے مرحلہ وار انداز میں پوری آبادی تک پھیلایا گیا اب تک 22لاکھ مریضوں نے 51 ارب روپے کی لاگت سے مفت خدمات حاصل کی ہیںصوبے میں مفت علاج کیلئے رجسٹرڈ 9.78 ملین سے زائد خاندان ملک بھر میں شامل ہسپتالوں میں مفت تشخیص اور علاج حاصل کر سکتے ہیں۔ اس مقصد کیلئے ملک بھر میں 11سو ہسپتال ہیں جن میں خیبر پختونخوا کے 193 ہسپتال شامل ہیں
جہاں صحت کارڈ پر صوبے کی آبادی کو خدمات فراہم کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق ہر ماہ محکمہ صحت کو رقم کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے خطوط بھیج رہا ہے تاکہ فہرست میں شامل ہسپتالوں کو بروقت ادائیگی کی جاسکے لیکن مالی مسائل نے نگران حکومت کے پاس کارپوریشن کو پروگرام کو روکنے کی اجازت دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں چھوڑا ہے نوٹیفکیشن کے مطابق ہسپتال ان مریضوں کو سہولت فراہم کرتے رہیں گے جو پہلے ہی داخل ہو چکے ہیں لیکن نئے مریضوں کو قبول نہیں کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  عمران خان پر بنائے گئے تمام مقدمات جعلی ہیں،وزیر زادہ