20کلوآٹامزید300روپے مہنگا

20کلوآٹامزید300روپے مہنگا،بحران سنگین

ویب ڈیسک: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے پنجاب سے خیبر پختونخوا کو گندم اورآٹاکی ترسیل پر پابندی کی وجہ سے صوبہ میں امن وامان کی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کو خط ارسال کردیا ہے محمد اعظم خان کی جانب سے بھیجے گئے خط کے مطابق خیبر پختونخوا گندم اور آٹا کی کمی کا شکار صوبہ ہے صوبے کی گندم اورآٹا کی ضرورت 14ہزار میٹرک ٹن یومیہ اور51لاکھ میٹرک ٹن سالانہ ہے خط کے مطابق خیبر پختونخوا کی مجموعی ضرورت کا تقریبا2 7 فیصد پنجاب فراہم کرتا ہے
جس سے خیبر پختونخوا اپنے گندم کے ذخائرسے یکم ستمبر سے30اپریل تک فلورملز کو گندم فراہم کرتاہے جبکہ مئی کے مہینے سے ستمبر تک تمام تر انحصار اوپن مارکیٹ سے گندم اور آٹاکی خریداری پر ہوتاہے تاہم محکمہ خوراک پنجاب نے خیبرپختونخوا کے داخلی راستوں پر چیک پوسٹیں قائم کی ہیں جس سے گندم اور آٹا کی نقل و حرکت محدود ہوگئی ہے جس سے خیبر پختونخوا کی مقامی مارکیٹ پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور مقامی سطح پرگندم اورآٹا کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیاہے اس صورتحال میں کھلی منڈی میں گندم اور آٹا کی قلت چند دنوں میں آنے والی ہے جس سے صوبے میں امن و امان کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے اس کے علاوہ پاسکو کے ذریعے گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ کی بنیاد پر خریدی گئی گندم کی ترسیل کو بھی بند کردیا گیاہے انہوں نے کہاہے کہ وزیراعظم کی ملاقات کے بعد بنائے گئے
طریقہ کار سے خیبر پختونخواکا بہت زیادہ نقصان ہو سکتاہے محکمہ خوراک پنجاب کے یہ اقدامات آرٹیکل 151 کی شق3کی ذیلی شق اے کے خلاف ہیں۔ آئین پاکستان کایہ آرٹیکل صوبائی حکومتوں کو پابندیوں سے باز رکھتا ہے اورآزاد بین الصوبائی تجارت کی اجازت دیتا ہے اس بحران کی وجہ سے سول سوسائٹی بشمول فلور ملز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا نے پریس کانفرنسز کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرنے اور گندم اور آٹا کی ترسیل کا مسئلہ پنجاب حکومت کے ساتھ اٹھانے کیلئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے درخواست کی ہے نگران وزیراعلیٰ اعظم خان نے اپنے خط میں نشاندہی کی ہے کہ حکومت پنجاب کے متعلقہ حکام کو بہترین عوامی مفاد میں چیک پوسٹوں کو ہٹانے اور گندم اور گندم کی مصنوعات کی خیبر پختونخوا میں آزادانہ نقل و حرکت کیلئے محکمہ خیبر پختونخوا کے عملے کی تصدیق پر پاسکو کو گندم کی ترسیل کی اجازت دی جاسکتی ہے۔

مزید پڑھیں:  سپریم کورٹ: ججز خطوط پر ازخود نوٹس، سماعت 30 اپریل کو ہوگی