آئی ایم ایف

بجٹ میں آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کرنے کی ہدایت

ویب ڈیسک: وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت خزانہ سے کہا ہے کہ وہ آئندہ بجٹ میں یقینی بنائیں کہ آئی ایم ایف کے طے شدہ معیارات کی کوئی خلاف ورزی نہ ہونے پائے۔ ایک باخبر ذریعے نے وزیراعظم شہبازشریف اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے مابین ہونے والی ملاقات کے بارے میں بتایا ہے کہ اس حوالے سے امید پائی جاتی ہے کہ حکومت آئی ایم ایف سے ایک سمجھوتے پر پہنچ جائے گی۔
حکومت کی جانب سے عمومی انتخابی سال کیلئے پاپولر بجٹ دینے کی میڈیا رپورٹس کے برعکس ذرائع کے مطابق پاکستان کوئی ایسا بجٹ افورڈ نہیں کرسکتا جس میں آئی ایم ایف کی طے کردہ بنیادی باتوں کی خلاف ورزی کی گئی ہو۔ ذرائع نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے حوالے سے خاصے پرامید ہیں کیونکہ ان کی ایک ہفتہ قبل آئی ایم ایف کے مینیجنگ ڈائریکٹر کے ساتھ طویل ٹیلی فونک گفتگو ہوئی تھی۔وزیراعظم شہبازشریف نے مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جیارجیوا سے رابطے میں 6.5 ارب ڈالر کے بیل آوٹ پیکج کے پٹری سے اترے ہوئے پیکج کی بحالی کی بات کی تھی
دونوں رہنماؤں کے مابین ہونے والی یہ گفتگو وزارت خزانہ کی جانب سے گزشتہ چار ماہ کے دوران مذاکرات میں تعطل دور کرنے میں ناکامی کے بعد ہوئی تھی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم آئی ایم ایف کی ایم ڈی سے گفتگو سے خاصے مطمئن تھے۔ اسی میٹنگ میں اس امر پر بھی اتفاق کیا گیا کہ پاکستان آئی ایم ایف سے بجٹ کی تفصیلات شیئر کرے گا۔ آئی ایم ایف کی ایم ڈی نے وزیراعظم کو پروگرام کی بحالی کا اشارہ بھی دیا۔

مزید پڑھیں:  پاراچنار، دہشتگردوں کی فائرنگ سے ایف سی اہلکاروں سمیت 3افراد جاں بحق