خیبرپختونخوا کے ضم اضلاع کیلئے 57ارب روپے مختص

ویب ڈیسک: وفاقی حکومت نے مالی سال 2023-24کیلئے تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی پروگرام پیش کردیا صوبوں اور وفاق کا مجموعی ترقیاتی بجٹ 2ہزار 709ارب روپے ہوگا پبلک سیکٹرڈویلپمنٹ پروگرام کا حجم ایک ہزار 150 ارب روپے لگایا گیا ہے جس میں دو سو ارب روپے نجی شعبہ کی جانب سے خرچ کئے جائینگے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت 80فیصد فنڈز ان جاری ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کئے جائینگے
جو جون 2024تک مکمل ہونگے تعمیرات و مواصلات سمیت تمام انفراسٹکچر کے شعبہ جات کیلئے 52فیصد ترقیاتی فنڈز مختص کئے گئے ہین وزارت مواصلات و تعمیرات کیلئے 267ارب روپے رکھے گئے ہیں جو کل ترقیاتی پروگرام کا 28فیصد ہے آب رسانی اور آبی ذخائر کیلئے 100ارب روپے، توانائی کے شعبہ کیلئے 89ارب روپے، ہائوسنگ کیلئے 43ارب روپے، ترقی سے محروم علاقوں کیلئے 108ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جن میں خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع کیلئے 57ارب روپے، آزاد کشمیر کیلئے 32ارب 50کروڑ روپے اور گلگت بلتستان کیلئے 28ارب 50کروڑ روپے رکھے گئے ہیں سماجی شعبوں کی ترقی کیلئے 244ارب روپے رکھے گئے ہیں جن میں اعلیٰ تعلیم کیلئے 82ارب، صحت کیلئے 26ارب، سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کیلئے 34ارب، معدنیات اور زراعت کیلئے 50ارب روپے رکھے گئے ہیں
بجلی کی ترسیل کے نظام میں بہتری کیلئے 107ارب روپے مختص کئے گئے ہیں بجلی کی پیداوار کیلئے بھی کئی منصوبوں کیلئے رقم مختص کی گئی ہے جس میں جام شورو پاور پلانٹ سے 1200میگاواٹ بجلی کی پیداوار کیلئے 12ارب، پاکستان اور ازبکستان کے درمیان 500کلو وولٹ ٹرانسمشن لائن کیلئے 16ارب، موجودہ گرڈ سٹیشن کی بہتری کیلئے 5ارب، سکی کناری، کوہالہ اور محال ہائیڈرو پلانٹ کیلئے 13ارب، داسو ہائیڈرو پاور پلانٹ سے بجلی کی ترسیل کیلئے 6ارب رکھے گئے ہیں مہمند ڈیم کی تکمیل کیلئے 10ارب 50کروڑ، داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلئے 59ارب، دیامیر بھاشا ڈیم کیلئے 20ارب، نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلئے 4ارب 80کروڑ، تربیلا کی استعدادکار بڑھانے کیلئے 4ارب 50کروڑ، ورسک پاور سٹیشن کی بحالی کیلئے دو ارب 60کروڑ روپے رکھے گئے ہیں کراچی میں صاف پانی کی فراہمی کیلئے 17ارب 50کروڑ روپے رکھے گئے ہیں ۔

مزید پڑھیں:  فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری