ملک بھر میں ایک چوتھائی بچے جبری مشقت کا شکار

ویب ڈیسک: پشاور سمیت ملک بھر میں 24 فیصد سے زائد چائلڈ لیبر کا شکار لاکھوں بچوں کو جنسی و جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے پاکستان سمیت ملک بھر میں چائلڈ لیبر کے خلاف عالمی دن منایا گیا ، حالیہ مہنگائی کے باعث والدین نے اپنے بچوں کو سکولوں سے اٹھا کر انہیں مختلف ورکشاپوں اور دیگر مقامات پر کام کیلئے بٹھا دیا ہے۔ بچوں پر جسمانی اور ذہنی و جنسی تشدد میں اضافہ ہو رہا ہے پشاور کے مختلف مقامات پر چائلڈ لیبرکی شر ح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے خیبرپختونخوا حکومت چائلڈ لیبر کی روک تھام میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ صوبائی محکموں کی جانب سے خاطر خواہ اقدامات تاحال نہیں کئے گئے ہیں مہنگائی کی وجہ سے چائلڈ لیبر میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پوش گھروں میں کم سن بچیوں سے جبری مشقت لی جاتی ہے۔ خیبرپختونخوا میں کئے جانے والے سروے میں بتایا گیا ہے کہ چائلڈ لیبر کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

مزید پڑھیں:  پشاور، 19 مئی عزہ ملین مارچ کی قیادت امیر حافظ نعیم الرحمان کریں گے