اسد قیصر کے گھر پر چھاپہ سرکاری اور مبینہ نان کسٹم پیڈ گاڑیاں بر آمد

ویب ڈیسک:محکمہ ایکسائز اور پولیس نے پی ٹی آئی کے سابق عہدیداروں سے سرکاری گاڑیوں کی بر آمدگی کا سلسلہ تیز کردیا ہے چند روز قبل محکمہ ایکسائز کے ڈی جی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ پی ٹی آئی کے عہدیداروں کے پاس گاڑیاں موجود نہیں تاہم اس کے بعد سے سابق وزیراعلیٰ محمود خان اور گورنر شاہ فرمان سے مجموعی طور پر4گاڑیوں کو قبضہ میں لے لیا گیا ہے گذشتہ روز صوابی میں ایک کارروائی کے دوران سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے صوابی کے گھر سے بھی مجموعی طور پر مبینہ6گاڑیاں تحویل میں لینے کا دعویٰ کیا جارہا ہے ان میں چند گاڑیاں سرکاری اور باقی گاڑیاں مبینہ طور پر نان کسٹم پیڈ ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے بعض ذرائع کا دعویٰ ہے کہ دو سرکاری گاڑیوں کو قبضے میں لیا گیا ہے
بتایا جا تا ہے کہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے پولیس کی مدد سے صوابی میں سابق سپیکر اسد قیصر کے گھر پر چھاپہ اسد قیصر سے گھرسے قیمتی گاڑیاں تحویل میں لے لی گئی ہیں ایکسائز اہلکاروں کے چھاپے پر اسد قیصر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پولیس نے ان کے گھر پر غیر قانونی چھاپہ مارا ہے اورگھر سے دو گاڑیاں زبردستی چھین لی گئی ہیں انہوں نے کہا کہ عدالتوں سے تمام جعلی ایف آئی آرز میں ضمانت کے باوجود چاردیواری کا تقدس پامال کیا جا رہاہے جو بنیادی انسانی حقوق اور پختون روایات کی خلاف ورزی ہے انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد حقیقی جمہوریت کی بحالی اور آئین کی بالادستی تک جاری رہے گی۔ذرائع نے بتایا کہ تمام گاڑیوں کی مکمل تفصیلات چیک کرنے اور گاڑیوں کا معائنہ کرنے کے بعد پتہ چلا کہ گاڑیاں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پاکستان کے پاس رجسٹرڈ ہی نہیں ہے اور تحویل میں لی گئی تمام گاڑیاں مبینہ طور پر غیر رجسٹرڈ اور نان کسٹم پیڈ ہے
نان کسٹم پیڈ گاڑیوں میں کروڑوں روپے مالیت کی ایک عدد لیکسس V8 نمبر پلیٹ STM16، ایک عدد ہونڈا Oriel جس پر اسلام آباد نمبر AAS118 نمبر پلیٹ لگا تھاجبکہ ایک ویگو ڈالا جس پر سرکاری نمبر پلیٹ B1820 لگا ہوا تھا گاڑیوں کو سرکاری تحویل میں لے کر سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ، بھائی سابق ایم این اے عاقب اللہ ، بھائی عدنان کے خلاف تفتیش کا آغاز کردیا گیاہے۔ذرائع نے بتایا کہ تمام گاڑیوں کی مکمل تفصیلات چیک کرنے اور گاڑیوں کا معائنہ کرنے کے بعد پتہ چلا کہ گاڑیاں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پاکستان کے پاس رجسٹرڈ ہی نہیں ہے اور تحویل میں لی گئی تمام گاڑیاں مبینہ طور پر غیر رجسٹرڈ اور نان کسٹم پیڈ ہیں ۔ کروڑوں روپے مالیت کی ایک عدد لیکسس V8 پر نمبر پلیٹ STM16، ایک عدد ہونڈا Oriel پر AAS118 نمبر پلیٹ لگی تھی جبکہ ایک ویگو ڈالہ جس پر سرکاری نمبر پلیٹ B1820 لگی ہو ئی تھی

مزید پڑھیں:  پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کا عمران خان جیسی سہولیات کا مطالبہ