شبقدر فائرنگ

پشاور، 2023 پہلی شش ماہی میں قتل، راہزنی کے واقعات میں اضافہ

ویب ڈیسک: پشاور میں پہلی شش ماہی کے دوران قتل مقاتلے کے واقعات میں اضافہ ہوا جس میں 272 افراد قتل ہوئے جبکہ گزشتہ سال 2022 کے پہلے 6 ماہ میں 221 افراد قتل ہوئے تھے۔ اسی طرح راہزنی کی وارداتوں میں بھی دگنا اضافہ ہوا ہے البتہ چوری، گاڑی و موٹر سائیکل لفٹنگ اور موٹر سائیکل چھیننے کی وارداتوں میں کمی رپورٹ ہوئی ہے۔ 2023 کے پہلے چھ ماہ میں 426 افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ گزشتہ سال کی پہلی شش ماہی میں 380 افراد زخمی ہوئے۔ پشاور میں 2022 اور 2023 کی پہلی شش ماہی کے تقابلی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کی طرح رواں سال بھی اغواء برائے تاوان کی 4 وارداتیں جبکہ دیگر اغواء کی وارداتیں بالترتیب 8 اور 9 پیش آئی ہیں۔
گزشتہ سال کے پہلے چھ ماہ میں پشاور میں 12 جبکہ رواں سال 6 افراد لاپتہ ہوئے جس میں کمی واقع ہوئی ہے۔ 2023 میں جون تک 8 بچوں جبکہ گزشتہ سال کے پہلے چھ ماہ میں 10 بچوں کو اغواء کیا گیا تھا۔ رواں سال شہریوں کے اغواء وارداتوں میں نمایاں کمی رپورٹ کی گئی ہے اور 28 افراد اغواء ہوئے جبکہ 2022 میں جون تک 46 افراد اغواء ہوئے تھے البتہ 2023 میں زنا کے واقعات میں اضافہ رپورٹ ہوا ہے اور 34 افراد کے ساتھ زیادتی کی گئی جبکہ 2022 جون تک 27 افراد کے ساتھ زنا کے واقعات رپورٹ ہوئے۔
ڈیٹا کے مطابق 2023 میں پشاور میں پولیس و دیگر افراد پر حملوں میں اضافہ ہوا اور جون کے مہینے تک 35 حملے رپورٹ ہوئے جبکہ 2022 جون تک ایسے 28 حملے ہوئے تھے۔ دونوں سالوں کی پہلی شش ماہی میں ڈکیتی کی 5 ,5 وارداتیں ہوئیں تاہم بینک یا ہائی وے ڈکیتی کی کوئی واردات رپورٹ نہیں کی گئی۔ اس سال سیکشن 382 کے تحت رہزنی کی 88 وارداتیں جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد جون تک 44 رہی تھی جس میں دگنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال کی نسبت رواں سال کی پہلی شش ماہی میں چوری، کارلفٹنگ، موٹر سائیکل لفٹنگ اور موٹر سائیکل چھیننے کی وارداتوں میں نمایاں کمی ہوئی اور یہ واقعات بالترتیب 151 , 49 ,111, 61 رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ خطرناک حادثات بھی کم ہوئے جن کی تعداد 42 رہی۔ پشاور میں مجموعی طور پر گزشتہ سال کے 6 ماہ کے دوران کل 21083 جرائم رپورٹ ہوئے جبکہ رواں سال کی پہلی شش ماہی میں جرائم کی تعداد کمی کے ساتھ 18874 رہی ہے۔

مزید پڑھیں:  9 مئی کے کرداروں کا فیصلہ آئین و قانون کرے گا،وزیردفاع