افغانستان پر قبضے کے بعد طالبان اور امریکا پہلی بار آمنے سامنے

ویب ڈیسک: قطر میں طالبان نے دو سال بعد امریکی حکام سے ملاقات کی اور پہلی بار دونوں فریق ایک میز پر بیٹھے۔ افغان وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے بتایا کہ دونوں فریقین نے دو روزہ بات چیت کے دوران اعتماد سازی کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا، جن میں پابندیوں کے خاتمے کے ساتھ ساتھ بیرون ملک رکھے گئے افغان مرکزی بینک کے اثاثوں کی واپسی بھی شامل ہے۔
عبدالقہار بلخی نے کہا کہ وفود نے منشیات کی روک تھام اور انسانی حقوق کے مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد سے سوائے چند ایک کے کسی بھی ملک نے انہیں باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا۔
اگست 2021 میں جب افغانستان کی مغربی حمایت یافتہ حکومت 20 سالہ تنازعے کے بعد ملک سے امریکی انخلاء کے نتیجے میں گری تو اس گروپ نے فوراً اقتدار سنبھال لیا تھا، اقتدار پر قبضے کے بعد سے طالبان کو خواتین کی تعلیم پر عائد پابندیوں پر بین الاقوامی مذمت کا بھی سامنا کرنا پڑا۔
افغانستان بھی انسانی بحران سے دوچار ہے، جہاں اس کی تقریباً نصف آبادی (23 ملین افراد) کو گزشتہ سال ورلڈ فوڈ پروگرام سے امداد مل رہی ہے۔

مزید پڑھیں:  ٹی 20 ورلڈ کپ کیلئَے 15 رکنی قومی ٹیم کا اعلان، بابراعظم کپتان مقرر