چیئرمین پی ٹی آئی وکیل قتل کیس

وکیل قتل کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم برقرار

سپریم کورٹ آف پاکستان نے وکیل عبدالرزاق شر قتل کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم کو گرفتار نہ کرنے کا حکم برقرار رکھا ہے۔
ویب ڈیسک: چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ نے کیس کی سماعت کی جس دوران چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پچھلی سماعت پر جو بدمزگی ہوئی اس پر عدالت نے تحمل کا مظاہرہ کیا، آج شکر ہے پرُسکون ماحول ہے۔
اس دوران جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ ہائیکورٹ کے حکم پر کیا آپ شامل تفتیش ہوئے؟ یہ آپ کو طے کرنا ہے کہ شامل تفتیش ہوں گے یا نہیں؟ اس پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ مجھے شامل تفتیش ہونا بھی نہیں ہے، چیئرمین پی ٹی آئی پر دہشتگردی کی دفعات نہیں لگتیں، جے آئی ٹی میں ایم آئی اور آئی ایس آئی کے افسران ہیں وہاں پیش نہیں ہوں گے۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ اس کیس میں اور بھی سوالات ہم نے سوچ رکھے ہیں، شکایت کنندہ کی غیر موجودگی میں کیس نہیں سن سکتے۔
دوران سماعت لطیف کھوسہ نے عدالت سے کیس جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کی جس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ کیس کو عدالتی چھٹیوں کے بعد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔
بعد ازاں عدالت نے وکیل امان اللہ کنرانی کے بیٹے کی طبیعت ناسازی کے باعث ان کی عدم پیشی پر سماعت ملتوی کر دی۔
عدالت نے اس کیس میں چیئرمین تحریک انصاف کو گرفتار نہ کرنے کا حکم برقرار رکھا ہے۔
یاد رہے کہ وکیل عبدالرزاق شر کو 6 جون کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا، مقتول کے صاحبزادے نے چیئرمین پی ٹی آئی سمیت 4 افراد کو قتل میں نامزد کیا تھا۔

مزید پڑھیں:  گورنر خیبر پختونخوا غلام علی کی لاہور میں مریم نواز سے ملاقات