غزہ سے نکلنے والے فلسطینی مہاجرین پر مصر کے دروازے بند

ویب ڈیسک:مصر غزہ کی پٹی سے اپنے جزیرہ نما خطے سینائی میں بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کی آمد روکنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے جب کہ اسرائیلی بمباری کی وجہ سے فلسطین کے زیر محاصرہ علاقے سے نکلنے والے اہم کراسنگ پوائنٹس بند ہوگئے۔مصر کے دو سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ غزہ پر اسرائیل کے حملے نے مصر میں خطرے کی گھنٹی بجادی ہے جب کہ اس اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ سے شہریوں کو جنوب مغرب میں واقع سینائی جزیرے کی جانب بھاگنے پر مجبور کرنے کے بجائے محفوظ راستہ فراہم کرے۔مصری صدر عبدالفتح السیسی نے کہا کہ غزہ میں بڑھتی کشیدگی انتہائی خطرناک ہے
انہوں نے کہا کہ مصر اس تنازع کو دوسروں کی قیمت پر طے کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ مصری فوجی طیاروں نے رات بھر پروازیں جاری رکھیں جس کے بعد بدھ کی صبح رفح بارڈر کراسنگ بند رہی جہاں سے علاقے کی نگرانی کے لیے گشت کیا جا رہا ہے۔غزہ کے 23 لاکھ باشندوں کے لیے رفح واحد ممکنہ کراسنگ پوائنٹ ہے جب کہ باقی گنجان آباد غزہ سمندر سے گھرا ہوا ہے اور غزہ کا مکمل محاصرہ کرنے والے اسرائیل نے دھمکی دے رکھی ہے کہ وہ زمینی حملہ کر سکتا ہے۔ مصری ذرائع نے بتایا کہ کراسنگ کو مصر کی جانب سے بھی بند کر دیا گیا ہے اور غزہ جانے کی منصوبہ بندی کرنے والے فلسطینی شمالی سینائی کے مرکزی شہر العریش کی طرف چلے گئے۔

مزید پڑھیں:  اسرائیلی فوج پر حزب اللہ کا راکٹ حملہ، 1 فوجی ہلاک ، 5 شدید زخمی