دہشتگردی ۔۔۔۔رااور ایجنٹوں کاکردار

پاکستان ائرفورس ٹریننگ ائربیس میانوالی پر ہونے والے دہشتگردحملے کوناکام بناکرجس طرح پاکستان ائرفورس کے فنکشنل آپریشنل اثاثے محفوظ بنانے کی سعی کی گئی اور حملے کوناکام بناتے ہوئے 9 دہشتگردوں کو نشان عبرت بنادیاگیاہے اس پرافواج پاکستان کی جس قدرتحسین کی جائے کم ہے،اس ضمن میںاگرچہ ایک غیرمعروف دہشت گردگروپ تحریک جہادپاکستان نے ذمہ داری قبول کرلی ہے،تاہم تجزیہ نگار اور واقفان حال اس تنظیم کے حوالے سے شکوک وشبہات کااظہار کرتے ہوئے اسے تحریک طالبان کی پراکسی تنظیم قراردے رہے ہیں،اس بارے میں پس منظرمیں کیاچل رہاہے اس کی وضاحت ممکن ہے آنے والے چندہفتوںیادنوںمیں ہوجائے گی،تاہم جس طرح اس تخریب کاری کے حوالے سے بھارتی میڈیاپرخبریں اور تبصرے کئے جارہے ہیں،جن میںبعض پاکستانی بھی ملوث ہیںاور ان کے انٹرویوزاور بیانات کے بارے میںمبینہ طورپرمختلف بھارتی چینلز پرخبریں سامنے آرہی ہیں،ان پرایک اہم سوال اٹھ رہاہے،سوشل میڈیاایکس(سابقہ ٹوئیٹر)پراس ناکام حملے کے بعدجواشارے سامنے آرہے ہیں ان کے حوالے سے کہاجارہاہے کہ اس حملے کے بارے میں ”ایکس”پر اس حملے سے پہلے ہی اس قسم کے اشارے دیئے جارہے تھے کہ ”پاکستان میں کچھ بڑاہونے والاہے”،حیرت کی بات یہ ہے کہ اس ناکام حملے کے بعدہی دہشتگردوںکے حملوںکی نئی لہرکیساتھ سوشل میڈیاپاکستان مخالف مہم بھی شروع ہوگئی ہے،3نومبرکوپسنی میںفورسزکے قافلے پرحملہ میں 14فوجی جوان شہیدہوئے،4نومبرکومیانوالی ائربیس پردہشتگردوں کے ناکام حملے کیساتھ ہی سوشل میڈیاپرپاکستان مخالف مہم پوسٹوںکاسیلاب امڈآیا،بھارتی خفیہ ایجنسی ”را”سے جڑے ایکس اکاؤنٹس نے میانوالی حملے سے پہلے ہی اشارہ دے دیاتھاکہ ”کچھ بڑاہونے والاہے”ماہرین کاکہناہے کہ سوشل میڈیاپرپیشگی آنے والی پوسٹس اشارہ کرتی ہیں کہ دہشتگردوں اور”را”کاکوئی نہ کوئی گٹھ جوڑہے،میانوالی حملے کی ناکامی کے بعدبھارتی میڈیانے بھی پروپیگنڈہ شروع کیاکہ پاک فضائیہ کابہت نقصان ہواہے،اگرچہ آئی ایس پی آر نے اس دہشتگردانہ کارروائی کے حوالے سے وضاحت کردی ہے کہ فنکشنل آپریشن اثاثوںمیں سے کسی کونقصان نہیں پہنچااورگراؤنڈ کیے گئے طیاروںاور فیول باؤزرکومعمولی نقصان پہنچاہے جبکہ فوج نے دہشتگردوںکومنہ توڑ جواب دیتے ہوئے 9دہشتگردوںکوہلاک کردیاہے،مگربھارتی میڈیاجس طرح اس معاملے پرمنفی تبصرے کررہی ہے وہ توایک دشمن ہوتے ہوئے سمجھ آتی ہے لیکن بدقسمتی سے خودپاکستان کے بعض عناصراس پرجس طرح بغلیں بجارہے ہیںوہ یقینا قابل مزمت ہے،سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میانوالی اور دیگردلخراش واقعات میں9مئی کے مکروہ چہرے اور ”را”کے ایجنٹ ایک زبان بول رہے ہیں،ایک ویڈیوپیغام میں شہبازشریف نے کہا ہے کہ گوادر،پسنی اور میانوالی کے دلخراش واوقعات پر دل غمزدہ ہے مگر9مئی کے مکروہ چہرے دشمن کی زبان بولنے سے بازنہیں آرہے ،انہوں نے کہا کہ شہداء کی قربانیوں کامذاق اڑانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں،قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمدخان شیرپاؤ نے میانوالی ائربیس پرحملے کی شدیدمزمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوںکومل بیٹھ کرامن وامان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کوقابومیںلانے اوردہشت گردی کے خاتمے کیلئے ایک جامع پالیسی مرتب کرنی چاہیئے،سابق وزیراعظم شہبازشریف نے جن عناصرکی جانب اشارہ کیاہے یعنی پاکستان سے تعلق رکھنے والے وہ عناصر جو اندرون ملک اور خاص طورپربیرون ملک بیٹھ کراس قسم کی تخریب کاری کے بعد الٹااپنے ملک کے خلاف تبصرے کرتے ہوئے اپنے خبث باطن کوعیاں کررہے ہیں،ان سے سوال کیاجاسکتاہے کہ وہ اپنے مذموم سیاسی مقاصدحاصل کرنے کیلئے اپنے ہی مادر وطن کیخلاف کیوںدشمن کے مقاصدکی تکمیل میںحصہ ڈال رہے ہیں،سیاسی مخالفت اپنی جگہ اور ہرجماعت یااس کے ساتھ تعلق رکھنے اور اس کی پالیسیوںکے تابع افرادکو اپنے سیاسی نظریات سے جڑے رہنے کاحق ہے لیکن سیاسی میدان میں سیاسی مخالفت کواگرملکی مخالفت میںڈھال لیاجائے اور ملکی وقومی اثاثوںکی بربادی پرخوشی کاظہارکیاجائے تو اس کی کسی بھی طوراجازت نہیں دی جاسکتی ،جولوگ حالیہ دہشتگردی واقعات پر اپنے ہی ملک کے خلاف بھارتی میڈیاپریاپھراپنے وی لاگز،ٹوئٹر،یوٹیوب،فیس بک اور انسٹاگرام وغیرہ پراپنے ہی ملک کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کررہے ہیں تویقینا وہ پاکستان مخالف بھارتی ایجنسی ”را”کے ہاتھ مضبوط کررہے ہیںاوربقول سابق وزیراعظم شہبازشریف یہ لوگ دشمن کی زبان بول رہے ہیں،تجزیہ نگاروں کی اس بات میں بہت وزن ہے کہ بھارتی میڈیااور سوشل میڈیاایپ ایکس پران تبصروں کاکیامطلب تھا کہ ”پاکستان میں کچھ بڑاہونے والاہے”،اس سے واضح ہوتاہے کہ حالیہ تحریب کاری واقعات میں بھارتی ایجنسی ”را”کی تلویث کونظرانداز نہیں کیاجاسکتا،جبکہ قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ کی اس بات میں بھی بہت وزن ہے کہ امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کوقابومیں لانے اوردہشت گردی کے خاتمے کیلئے وفاق اور صوبائی سطح پرجامع پالیسی مرتب کرنی چاہیئے،امیدہے حکومت اس پرسنجیدہ توجہ دے گی۔

مزید پڑھیں:  صوبائی حکومت کے بننے والے سفید ہاتھی