ایک ہی لاٹھی سے ہانکنا

افغانستان کی وزارت مہاجرین اوروطن واپسی نے کہا ہے کہ صرف ایک رات میں 56ہزار سے زائد افغان تارکین وطن طورخم بارڈر کراس کرکے پاکستان سے واپس اپنے وطن افغانستان پہنچ گئے ہیں۔محکمہ داخلہ پاکستان کے مطابق اب تک طورخم کے راستے ایک لاکھ 65 ہزار باشندے جاچکے ہیں۔ادھر ایک جانب پاکستان میں مقیم غیرقانونی افغانوں کے انخلاء کیلئے مساجد میں اعلانات کئے جارہے ہیں اور ان پرواضح کیا جارہا ہے کہ مدت ختم ہونے کے بعد (جواب ختم ہوچکی ہے) غیر قانونی طور پر مقیم غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائی کے ساتھ ساتھ ان کو کرائے پر گھر وغیرہ فراہم کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی، جبکہ اس دوران اسلام آباد پشاور اور بعض دوسرے علاقوں میں مقیم رجسٹرڈ افغانوں کیخلاف بھی پولیس کی جانب سے معاندانہ رویئے کی نشاندہی کی گئی ہے اور اس حوالے سے اخبارات میں شکایات بھی سامنے آچکی ہیں ، اسی طرح بیرون ملک جانے کے خواہشمند افغان باشندوں کو کاروائی سے مستثنیٰ قرار دے کر ان کی گرفتاریاں روک دی گئی ہیں جو ایک مناسب رویہ ہے ، تاہم قانونی طور پر مقیم اور یو این ایچ آر کے رجسٹرڈ افغانوں کو تنک کرنے کا کیا جواز بنتاہے اور پولیس میں موجود گنتی کی چند کالی بھیٹریں اپنے غلط رویئے سے نہ صرف رجسٹرڈ تارکین وطن کے دلوں میں نفرت کے بیج بورہی ہیں بلکہ عالمی سطح پر ملک کو بدنام بھی کررہی ہیں ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی لازمی ہے۔

مزید پڑھیں:  طوفانی بارشیں اورمتاثرین کی داد رسی