صنعتی مشاروتی کونسل کاقیام

وفاقی حکومت نے 19رکنی صنعتی مشاورتی کونسل تشکیل دے کر اس کی سربراہی نگران وفاقی وزیرصنعت وپیداوارگوہراعجازکے حوالے کردی ہے ،ذرائع کے مطابق نگران حکومت کاعام انتخابات سے قبل پہلی صنعتی پالیسی لانے کامنصوبہ ہے،صنعتی پالیسی کیلئے تمام شعبوں سے تجاویزلینے کافیصلہ کیاگیا ہے تاکہ پائیدارملکی معاشی ترقی کیلئے جاندار صنعتی پالیسی تشکیل دی جائے،جس کامقصد صنعتوںکو100فیصدپیداواری صلاحیت پرچلاناہے،انڈسٹریل ایڈوائزری کونسل میں ملک کے نامور صنعتکاروںکوشامل کیاگیاہے،کونسل کی رپورٹ کی روشنی میں پالیسی کوحتمی شکل دی جائے گی۔اصولی طورپرملکی ترقی کیلئے جوبھی اقدام اٹھایاجائے اس کی تحسین کرنی لازمی ہے اس لئے نگران حکومت کے اس اقدام کوملکی صنعتی ترقی کے حوالے سے قابل تعریف کے زمرے میں شامل کرنے میں کوئی امرمانع نہیں ہوناچاہیئے،تاہم کیا”جیساکہ تجویزسامنے آئی ہے ”ملکی صنعتوںکوبجلی لوڈشیڈنگ اور گیس کی شدیدکمی کے باوصف سوفیصدپیداواری صلاحیتوںپرچلاناممکن ہوسکے گا؟جبکہ اس مقصد کیلئے پہلے بجلی کی کمی اور گیس کی قلت پرقابوپانے پربھرپورتوجہ لازمی امرہے اور بغیران کمزوریوںپرقابوپائے صنعتی صلاحیت کوسوفیصدتک پہنچاناممکن نظرنہیں آتا،جبکہ ایک اہم سوال یہ بھی اٹھتاہے کہ کیانگران حکومت کو اس قسم کی پالیسیاںاختیارکرنے کامینڈیٹ حاصل ہے یااس کاکام صرف انتخابات کے انعقادتک ہی محدودہے؟۔

مزید پڑھیں:  کسی کی جان گئی آپ کی ادا ٹھہری