خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی میں غیر قانونی بھرتی کا انکشاف

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی میں غیر قانونی بھرتی کے انکشاف نے تہلکہ مچا دیا۔ ذرائع کے مطابق کنٹریکٹ ختم ہونے والے ملازم کو فارغ کرنے کی بجائے اعلیٰ عہدوں سے تعینات کر دیا گیا۔
اس حوالے سے ٹورازم اتھارٹی کے اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ جنرل منیجر انویسٹمنٹ کو اتھارٹی کا چیف ترجمان جبکہ جی ایم عمیر خٹک کو فوکل پرسن مقرر کیا گیا۔
جاری دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ کنٹریکٹ ملازمین کے کنٹریکٹس ستمبر 2023ء کو ختم ہو چکے ہیں جبکہ ٹورازم ایکٹ 2019ء کے تحت کنٹریکٹ میں قانوناً توسیع نہیں دی جاسکتی۔
ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا ٹورازم اتھارٹی کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کنٹریکٹ کی معیاد ختم ہونے کے باوجود ملازمین دفاتر میں موجود ہیں اور رواں سال اکتوبر کے مہینے میں 63 لاکھ سے زائد کی تنخواہیں جاری کی گئیں۔ اس کے علاوہ ملازمین بھاری بھر کم تنخواہوں کے علاوہ سرکاری گاڑیوں اور پیٹرول سے بھی مستفید ہو رہے ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی برکت اللہ کے مطابق کنٹریکٹ میں توسیع کے حوالے سے بھیجی گئی سمری سیکرٹری کلچر و ٹورازم نے واپس کر دی جبکہ دوبارہ تعیناتی کےلئے سمری بھجوائی جا رہی ہے۔
سیکرٹری ٹورازم آفس کے مطابق کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی میں تعیناتی کی سمری اب بجھوائی گئی ہے، رولز کے مطابق سمری اس لئے واپس کردی کہ ٹائم پریڈ پورا ہے جس پر اب فریش اشتہار اور نئی تعیناتی ہوگی۔

مزید پڑھیں:  بھارت :فلسطینیوں کے حق میں پوسٹ لائیک کرنے پر خاتون پرنسپل برطرف