غزہ کی تباہی میں امریکہ نے اسرائیل کی بھرپور معاونت کی

7 اکتوبر سے شروع ہونیوالی جنگ میں امریکہ کی طرف سے اسرائیل کو 230 طیارے اور دیگر جنگی ساز و سامان بھیجا گیا۔
ویب ڈیسک: 7 اکتوبر سے شروع ہونیوالی غزہ کی تباہی میں امریکہ کا کردار بھی نمایاں ہے۔
اس حوالے سے غیر ملکی میڈیا نے بتایا کہ امریکہ نے 230 طیارے اور 20 بحری جہاز ہتھیاروں سے لدے اسرائیل بھیجے ہیں۔
ان بھاری ہتھیاروں کی مدد سے اسرائیلی افواج نے غزہ کی تباہی میں اہم کردار ادا کیا اور غزہ کا پورا انفراسٹرکچر ہی تباہ کر دیا ۔
صیہونیوں نے 21 ہزار کے قریب فلسطینیوں کو شہید کر دیا جس میں بچوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔
اسرائیلی میڈیا کی جانب سے جاری ہونیوالی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 7 اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے امریکہ نے اسرائیل کو 230 کارگو طیارے ، ہتھیاروں اور فوجی ساز و سامان سے لدے 20 بحری جہاز بھیجے ہیں۔
رپورٹ میں جنگی ساز و سامان پر سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ امریکی فوجی امداد میں توپ خانے کے گولے، بکتر بند گاڑیاں اور دیگر بنیادی جنگی سازوسامان شامل ہے۔
غیر ملکی میڈیا نے کہا ہے کہ فوج نے جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک ذخیرہ کیے گئے گولہ بارود کا زیادہ تر استعمال کر ڈالا ہے۔ حزب اللہ کے ساتھ ممکنہ بڑے پیمانے پر جنگ کی تیاری میں اسرائیل دوبارہ اپنے گودام بھرنے میں کامیاب ہو گیا۔
اس بات کا اندازہ اس سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ اسرائیل نے شام کے دارالحکومت پر بھی بمباری کی ہے۔ اس سے جانی یا مالی نقصان تو نہیں ہوا لیکن اندازہ ضرور ہوا کہ اسرائیل غزہ سے آگے کی سوچ رکھتا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی وزارت دفاع نے غزہ جنگ کی لاگت کا تخمینہ ایک اندازے کے مطابق تقریباً 65 بلین شیکل یعنی 17 بلین ڈالر لگایا ہے۔

مزید پڑھیں:  پنجاب کے سکولوں میں موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان