مجھے جیل میں جسمانی اور ذہنی طور پر ٹارچر کیا گیا، شاہ محمود قریشی

ویب ڈیسک: سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی رہنماء شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے رہا ہونے کے فوری بعد دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔ اس دوران انہیں دھکے مار کر باہر لے جایا گیا اور ان سے بدسلوکی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ شب مجھے ذہنی اور جسمانی تکلیف دی گئی اور مجھے ٹھنڈے سیل میں رکھا گیا۔
یاد رہے کہ پنجاب پولیس کی بھاری نفری شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کیلئے اڈیالہ جیل پہنچی تھی۔ جہاں سے انہیں گرفتار کر کے لے جایا گیا۔
یاد رہے کہ انہوں نے راولپنڈی کی ایک عدالت کو بتایا تھا کہ انہیں جیل میں جسمانی اور ذہنی طور پر ٹارچر کیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما نے یہ بات 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی پولیس کی درخواست پر سماعت کے دوران اپنا موقف پیش کرتے ہوئے بتائی۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے متعدد مواقع پر پنجاب پولیس سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن ان کی بات نظر انداز کرتے ہوئے انہیں دھکیل کر جیل سے باہر لے جایا گیا۔
بعدازاں معلوم ہوا کہ پی ٹی آئی رہنماء کو 9 مئی واقعات سے متعلق ایک کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو ابتدائی طور پر کینٹ تھانے منتقل کیا جہاں اس کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔
دوسری جانب گرفتاری کے وقت بات چیت کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مجھے جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا جارہا ہے، میں نے قوم کی ترجمانی کی ہے، میں بے گناہ ہوں، مجھے بلاوجہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں:  امدادی سامان غزہ لیجانے والے ٹرکوں پر اسرائیلی شدت پسندوں کا حملہ