چمن و طورخم سرحد پر تجارتی سرگرمیاں معطل، کروڑوں کا نقصان

ویب ڈیسک: پاک افغان طورخم سرحد پر ویزہ شرط کی وجہ سے تجارتی سرگرمیاں آج بھی معطل رہیں۔ اس دوران گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ بارڈر حکام کا کہنا ہے کہ ویزہ شرط پر سختی سے عمل در آمد جاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طورخم سرحد کی بندش سے ہزاروں افراد بے روزگار ہو گئے ہیں جبکہ اس سے ٹرانسپورٹرز کو بھی کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے۔
سرحد کی بندش سے ہر دو اطراف ہزاروں مال بردار گاڑیاں پھنس گئی ہیں ساتھ میںِ گاڑیوں میں موجود کروڑوں روپے خوراکی اشیاء بھی خراب ہو رہی ہیں۔ اس میں زیادہ تر سبزی اور فروٹ سے بھری گاڑیاں واپس کر دی گئیں۔
بارڈر پر پھنسے ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ ویزہ پالیسی سے ہمیں مستثنی قرار دیا جائے اور بارڈر پر موجود گاڑیوں کو سرحد کراس کرنے کی اجازت دی جائے۔
بارڈر حکام کا کہنا تھا کہ سفری دستاویزات مکمل کرنے کے لیے دو ماہ کی مہلت دی گئی تھی، ویزہ اور پاسپورٹ کے بغیر کسی کو بارڈر کراس کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
دوسری جانب پاک افغان چمن سرحد کے بندش سے سینکڑوں کی تعداد میں کینٹینرز اور ڈرائیورز پھنس گئے۔
شدید مشکلات کا شکار ڈرائیورز کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس حوالے سے مثبت اقدام اٹھاتے ہوئے ہماری مشکلات حل کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک افغان سرحد کو ٹریفک کی امدورفت کیلئے کھول دیا جائے۔

مزید پڑھیں:  اسحاق ڈار نائب وزیراعظم مقرر،نوٹیفیکیشن جاری