درسی کتب کی طباعت میں تاخیر، داخلہ مہم بری طرح متاثر

ویب ڈیسک: درسی کتب کی طباعت میں تاخیر کی وجہ سے سرکاری سکولوں میں داخلہ مہم بری طرح متاثر ہوگئی ہے۔
رواں مارچ کے آغاز سے سکولوں میں داخلہ مہم کا آغاز کیا گیا ہے تاہم نئے داخل ہونے والے طلبہ کو کتابیں نہیں دی جارہیں۔
اس وجہ سے والدین کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔
محکمہ ابتدائی تعلیم کے ذرائع نے بتایا کہ درسی کتب کی تقسیم کے حوالے سے فارمولا منظور کیا گیا ہے۔
اس منصوبے کے تحت پرائمری سکولوں میں نئے داخل ہونے والے طلبہ کو سو فیصد شرح سے نئی کتابیں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے لیکن یہ کتابیں تاحال ٹیکسٹ بک بورڈ سے طبع نہیں کی گئی ہیں۔
اس وجہ سے سکولوں میں کتابیں دستیاب نہیں ہیں۔ ٹیکسٹ بک بورڈ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ کتب کی طباعت اور تقسیم کا سلسلہ مئی سے پہلے مکمل ہونا ممکن نہیں ہوگا۔
درسی کتب کی طباعت میں‌تاخیر کی وجہ سے سکولوں میں داخل کئے جانے والے نئے طلبہ کے نام رجسٹر میں لکھے جارہے۔ انہیں کتابیں بھی نہیں دی جا رہیں جس کی وجہ سے والدین بھی بغیر کتابوں کے بچوں کو سکولوں میں داخل کرانے کے حق میں نہیں ہیں ۔
محکمہ ابتدائی تعلیم کے ذرائع نے بتایا ہے کہ زیادہ تر بچے سرکاری سکولوں میں مفت درسی کتب کی وجہ سے پڑھائی کیلئے داخل کئے جاتے ہیں چونکہ امسال کتابیں موجود نہیں اس لئے داخلہ مہم پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  بلوچستان میں آج سے موسلادھار بارشوں کا نیا شروع ہونے کا امکان