پشاور، مہنگائی کنٹرول کرنے کے سلسلے میں صوبائی حکومت و دیگر سے رپورٹ طلب

ویب ڈیسک: صوبائی دارالحکومت پشاور میں مہنگائی کنٹرول کرنے کے سلسلے میں صوبائی حکومت و دیگر سے رپورٹ طلب کر لی گئی۔
ذرائع کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں ماہ رمضان کے دوران اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف دائر درخواستوں سماعت جسٹس اعجاز انور اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے کی۔
سماعت کے دوران سپیشل ہوم سیکرٹری، سیکرٹری فوڈ اور دیگر افسران پیش ہوئے۔
دوران سماعت عدالت نے 3 اپریل تک صوبائی حکومت، محکمہ خوراک اور دیگر فریقین سے کارکردگی رپورٹ طلب کرلی۔
عدالت کی جانب سے محکمہ فوڈ اور حلال فوڈ اتھارٹی کو کاروائیاں جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی۔ اس دوران فریقین نے تفصیلی رپورٹ پیش کردی۔
جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ رپورٹ سے تو یہی لگتا ہے کہ کافی فرق آیا ہے۔ ہمارا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ قیمتیں کنٹرول میں ہوں۔
سپیشل سیکرٹری ہوم نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں ماہ رمضان میں دیگر مہینوں کی نسبت پانچ سو فیصد زیادہ کاروائیاں کر رہے ہیں۔
نمائندہ حلال فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ صرف پانچ دنوں میں 1 ہزار 941 مقامات کے معائنے کئے گئے اور خلاف ورزی پر 9 ہزار دوکانات سیل کئے گئے۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ کا کہنا تھا کہ ڈی سی کاؤنٹرز تو بنائے گئے ہیں لیکن اس پر کچھ ہوتا نہیں ہے۔
وکیل درخواست گزار کے مطابق ڈی سی کاؤنٹرز میں ڈی کارنرز میں وہی چیزیں رکھی جاتی ہیں جو لوگ خریدتے نہیں۔
بعدازاں عدالت نے فریقین سے کارکردگی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 3 اپریل تک ملتوی کردی۔

مزید پڑھیں:  پارٹی متحرک کرنے کیلئے نواز شریف کا رانا ثنا اللہ سے رابطہ