منرل ڈیویلپمنٹ کمپنی کا قیام

خیبر پختونخوا حکومت نے معدنیات کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے بین الاقوامی معیار کی منرل ڈیویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے قیام کا اصولی فیصلہ کر کے متعلقہ حکام کو ضروری ہوم ورک جلد مکمل کرنے کے حوالے سے ہدایات جاری کر دی ہیں تاکہ معاملہ حتمی منظوری کیلئے صوبائی کابینہ کو پیش کر کے اجازت لی جائے گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاؤس میں محکمہ معدنیات کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور نے اس حوالے سے ہدایات جاری کیں، امر واقعہ یہ ہے کہ خیبر پختونخوا کو قدرت نے جہاں دوسرے وسائل سے مالا مال کر رکھا ہے وہاں قیمتی اور نیم قیمتی پتھروں کے دفینے بھی اس کے مختلف حصوں میں وافر مقدار میں موجود ہیں تاہم ان معدنیات کو بروئے کار لا کر ان سے بھرپور استفادہ کرنے کیلئے ان پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، ماضی میں یہاں کے ان قدرتی وسائل یعنی قیمتی اور نیم قیمتی پتھروں اور دیگر معدنیات سے ہمسایہ ملک بھارت بھرپور فائدہ اٹھاتا رہا ہے اور وہ یوں کہ بھارت میں قیمتی اور نیم قیمتی پتھروں کی تراش خراش اور ان کو عالمی مارکیٹ کیلئے جاذب نظر بنانے میں استعمال والی مشینری اور ٹیکنالوجی موجود تھی اور وہاں کے تاجر خیبر پختونخوا کی معدنیات کو اونے پونے خرید کر ان کو پراسیس کر کے ان سے قیمتی زر مبادلہ کماتے رہے ہیں جبکہ بعد میں حکومت خیبر پختونخوا نے اس جانب توجہ دے کر ایک ادارہ قائم کیا اور مقامی طور پر قیمتی اور نیم قیمتی پتھروں کی تراش خراش پر توجہ دی ،اس حوالے سے سابق گورنر اویس غنی کی کاوشوں کو کسی بھی طور نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، تاہم اب اس معاملے میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھ گیا ہے اور جس طرح ماضی میں قیمتی پتھروں کو نکالنے کیلئے دھماکہ خیز مواد استعمال کیا جاتا تھا اس سے نقصان زیادہ ہوتا ، بہرحال صوبائی حکومت نے ان قدرتی وسائل سے بھرپور استفادہ کرنے کیلئے جس کمپنی کے قیام کا فیصلہ کیا ہے امید ہے اس سے منرل ڈیویلپمنٹ کے شعبے میں اہم تبدیلیاں آئیں گی اور صوبے میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے صوبے کیلئے قیمتی زر مبادلہ حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

مزید پڑھیں:  ہراسانی کی کہانی طویل ہے