قاتلامہ حملہ کے بعد ٹرمپ

قاتلامہ حملہ کے بعد ٹرمپ اور بائیڈن کی عوام سےاتحاد کی اپیل

ویب ڈیسک: صدارتی انتخابی مہم کے دوران قاتلانہ حملہ کے بعد ٹرمپ اور بائیڈن دونوں نے امریکی عوام سے متحدہ ہونے کی اپیل کر دی۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے اوول آفس سے اپنے خطاب میں کہا کہ سیاسی درجہ حرارت کم کرنے کی ضرورت ہے، بس اب بیان بازی کا سلسلہ طول پکڑ رہا ہے اسے تھمنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ شکر ہے قاتلانہ حملے میں ٹرمپ شدید زخمی نہیں ہوئے، امریکہ میں اس قسم کے تشدد کی جگہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام تر اختلافات اپنی جگہ لیکن سیاست میں کسی کی جان کو خطرہ نہیں ہونا چاہیے۔ ہماری جمہوریت تشدد کی اجازت نہیں دیتی، اختلافات بیلٹ باکس کے ذریعے حل کرتے ہیں گولی سے نہیں۔
بائیڈن کا کہنا تھا کہ معلوم نہیں کہ حملہ آور کا مقصد کیا تھا؟ لیکن اس آڑ میں انتشار پھلانے کی اجازت ہر گز نہیں دینگے۔ جمہوریت اور قانون کی بالادستی کیلئے آواز اٹھاتا رہوں گا۔
امریکی صدر نے قوم سے اپنے خطاب میں کہا کہ صدارتی انتخاب میں خطرات بہت زیادہ ہیں، پینسلوینیا میں ڈونلڈ ٹرمپ پر ریلی میں حملے کی تحقیقات جاری ہے، ہم دشمن نہیں ہیں۔
قاتلامہ حملہ کے بعد ٹرمپ اور بائیڈن دونوں نے عوام سے متحدہ ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کسی بھی قسم کا انتشار نہ پھیلایا جائے۔
یاد رہے کہ جوبائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ پر ناکام قاتلانہ حملے کی کوشش کے بعد قوم سے متحدہ ہونے کی اپیل کی ہے جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا ہے کہ امریکا کو متحد کریں۔
جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں قوم سے مختصر خطاب میں کہا کہ سکیورٹی معاملات کے آزادانہ جائزے کا حکم دے رہے ہیں تاکہ ایسا واقعہ دوبارہ رونما نہ ہو۔
امریکی صدر نے کہا کہ کچھ لوگ امریکیوں کے درمیان تفرقے کو ہوا دے رہے ہیں۔ صدارتی انتخابات میں خطرات بہت زیادہ ہیں۔
صدر بائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی کوشش ایک ایسا اقدام ہے جو بطور قوم کے ہمارے موقف کے برعکس ہے۔ یہ چیز ایک قوم کی حیثیت سے ہمارا حصہ نہیں ہے۔
صدر بائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سے کہا کہ ٹرمپ کی صحت اچھی ہے، وہ روبہ صحت ہیں۔
یاد رہے کہ قاتلامہ حملہ کے بعد ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر عوام سے انتشار کی بجائے اتحاد کی اپیل کر دی ہے.

مزید پڑھیں:  کتابیں نہ ملنے پر طلبہ کااحتجاج، باجوڑ منڈا شاہراہ بند کر دی