Pak PM Imran Khan

وزیر اعظم کا کوویڈ مریضوں کے استعمال میں آنے والی ادویات اور انجیکشنز کی دستیابی میں مشکلات کا نوٹس

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس،اجلاس میں وزیرِ اطلاعات سینٹر شبلی فراز، وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر داخلہ اعجاز شاہ، وزیر برائے صنعت و پیداوار محمد حماد اظہر، مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ، معاون خصوصی برائے اطلاعات لیفٹنٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، فوکل پرسن برائے کوویڈ ڈاکٹر فیصل سلطان، چئیرمین این ڈی ایم اے اور سینئر افسران شریک.

اجلاس میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال، آئندہ چند دنوں کے تخمینوں اور صورتحال سے نمٹنے کے لئے کیے جانے والے اقدامات پر غور کیا گیا۔

ملک کے مختلف صوبوں میں کورونا مریضوں کے لئے موجود بیڈز، آکسیجن، وینٹی لیٹرز اور سہولیات کی موجودہ صورتحال اور اس میں اضافے کے لئے کیے جانے والے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں کورونا ٹیسٹ کرنے والی ایک سو سات لیبارٹریز کام کررہی ہیں اور روانہ کی بنیاد پر پچیس ہزار ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ شروع میں ان کی تعداد محض دو تھی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں چار ہزار آٹھ سو وینٹی لیٹرز موجود ہیں ۔ شروع میں ان کی کل تعداد سات سو تھی۔ موجود چار ہزار آٹھ سو وینٹی لیٹرز میں مزید سولہ سو کا اضافہ بہت جلد ہو جائے گا۔ملک میں این -95اور وینٹی لیٹرز مقامی طور پر تیار کیے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  کرن جوہر کے نئے پراجیکٹ میں کھرانا اور سارہ جلو گر ہونگے

اجلاس کو بتایا گیا کہ جولائی تک تمام صوبوں کے مختلف ہسپتالوں میں دو ہزار کوویڈ بستروں کا مزید اضافہ کر دیا جائے گا،کورونا سے متاثرہ علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک کے بیس بڑے شہروں میں ان مقامات کی نشاندہی کردی گئی ہے جہاں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد زیادہ ہے اور جہاں صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے انتظامی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ملک بھر میں کورونا سے متعلق حفاظتی لباس اور پرسنل پروٹیکٹیو کٹس کی تمام ضروریات با احسن طریقے سے پوری کی جار ہی ہیں۔

وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حفاظتی اقدامات کی بدولت کرونا کے پھیلاؤ کو موثر طریقے سے روکا جا سکتا ہے۔ اس ضمن میں عوام کا کلیدی کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک سامنے آنے والے تخمینوں کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کی جانب سے ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے جا رہےہیں تاہم اس حوالے سے عوام کا تعاون حکومتی کوششوں کو کامیاب بنانے میں اہم کردار کا حامل ہے۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا :صحت کارڈ کی مد میں ڈاکٹرز کو موصول رقم پر سیلز ٹیکس لگانے کا فیصلہ

وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ تمام مقامی قیادت اور لیڈرشپ اپنے اپنے علاقوں میں انتظامیہ کی مدد سے نہ صرف ہسپتالوں میں کوویڈ سہولیات کا جائزہ لیں بلکہ اپنے اپنے حلقوں کی عوام کا حفاظتی اقدامات کے حوالے سے تعاون یقینی بنانے میں بھی متحرک کردار ادا کریں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ صوبوں کو متاثرہ علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن کے لئے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں اس حوالے سے زمینی حقائق کو مدنظر رکھ کر ایسے اقدامات کیے جائیں تاکہ آئندہ آنے والے چند مشکل ہفتوں کے دوران حفاظتی اقدامات اور معاشی سرگرمیوں میں توازن رکھا جا سکے۔

وزیر اعظم نے کوویڈ مریضوں کے استعمال میں آنے والی چند ادویات اور انجیکشنز کی دستیابی میں مشکلات کا نوٹس لیتے ہوئے چئیرمین این ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ مطلوبہ ادویات اور انجیکشن باآسانی میسر ہوں۔