ffff 1

ڈرامہ نگار اور شاعر نذیر بھٹی 80 برس کی عمرمیں انتقال کر گئے

ویب ڈیسک (پشاور):اردو اور پشتو کے نامور ڈرامہ نگار اور شاعر نذیر بھٹی 80 برس کی عمرمیں انتقال کر گئے نذیر بھٹی کا انتقال حرکت قلب بند ہونے کے باعث ہوا نذیر بھٹی نے درجنوں شاہکار فلمیں اور پی ٹی وی کیلئے سینکڑوں یادگار ڈرامے، سیریز اور سیریلز لکھے شباب کیرانوی نے 1969 میں ان کے ناول “ دوستی کے مینار” سے ماخوذ اردو فلم “درد” بنائی فلم درد کے گانے “ سامنے آ کے تجھ کو پکارا نہیں، تیری رسوائی مجھ کو گوارا نہیں” اور “ تیری محفل سے یہ دیوانہ چلا جائے گا” آج بھی سماعتوں میں رس گھولتے ہیں

مزید پڑھیں:  وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے نام پر سفارشوں کی روک تھام کیلئے سرکلر جاری

اردو فلم انڈسٹری کیلئے "درد” کے علاوہ باغی قیدی، شک، طوفان اور زندگی، چنبیلی، جانور اور ایک دلہن جیسی فلمیں لکھیں نذیر بھٹی نے پشتو فلم انڈسٹری کو پڑانگ، اجرتی قاتل، سوگند اور قانون جیسی درجنوں شاہکار سپرہٹ فلمیں دیں نذیر بھٹی نے پی ٹی وی کیلئے اردو سیریلز ریزہ ریزہ، سانپ اور سیڑھیاں، آ بیل مجھے مار، ریت کا بھنور اور گلابو مہتابو لکھیں ہندکو زبان میں لکھے ان کے ڈرامے پرچول، امانت، کاں بول پئے اور کرول آج بھی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ ہیں نذیر بھٹی نے ریڈیو اور تھیٹر کے لیے بھی کئی ڈرامے لکھے۔ وہ ایک ادیب، نغمہ نگار، کالم نویس اور محقق بھی تھے ۔ نذیر بھٹی کی کتاب “ شامِ الم” کو حال ہی میں اکادمی ادبیات پاکستان کی طرف سے قومی ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا۔ ان کا جنازہ آج پیپلز کالونی پشاور ادا کر دیا گیا

مزید پڑھیں:  پی ٹی آئی اور صوبائی حکومت کرغزستان میں پاکستانی طلباء کیساتھ کھڑی ہے