ملا یا میلو۔ ایمل ولی اور مفتی پوپلزئی کی دلچسپ نوک جھونک

ویب ڈیسک: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کو مولویوں سے چھیڑ چھاڑ مہنگی پڑ گئی۔ پشتو کے چند اشعار ٹویٹ کر کے انہوں نے آ بیل مجھے مار کے مصداق مولویوں کو چھیڑا تو تاریخی مسجد قاسم علی خان کے خطیب مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے ایمل ولی خان کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ” اشعار میں بیان کئے گئے تمام خیالات سے وہ اتفاق کرتے ہیں تاہم لفظ مولوی کی جگہ میلو لکھا جائے”۔

مزید پڑھیں:  اسرائیل کیخلاف عرب ممالک کا ایکا، غزہ سے انخلا پر زور

جس کا جواب دیتے ہوئے ایمل ولی خان نے اگلے ٹویٹ میں لکھا کہ ”آپ کا ذکر تو نہیں کیا لیکن آپ کا جب بھی ذکر کروں گا یہی لفظ (میلو) لکھوں گا”۔

مفتی پوپلزئی نے ایمل ولی خان کا یہ دوسرا ٹویٹ بھی ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ”دیکھو ہمارے چھوٹے ہو، میرے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ جو کام شاعر نے شعر میں ملا سے منسوب اور آپ نے پوسٹ کئے ہیں، ان اعمال والا بندہ ملا نہیں میلو ہے، میلو ہم عام اصطلاح میں نا سمجھ کو کہتے ہیں اور ایسے بندے کو ملا کا لفظ نہیں دینا چاہئے، اس لئے یہ لفظ ( میلو) تجویز کیا ہے”

مزید پڑھیں:  وزیراعظم کی چینی کمپنی کو پاکستا ن میں سرمایہ کاری کی دعوت