پختونخوا اسمبلی تحلیل

پختونخوا اسمبلی تحلیل ہو نے کے بعد سیاسی جماعتوں کا امتحان شروع

ویب ڈیسک :خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل ہو نے کے بعد سیاسی جماعتوں کا امتحان شروع ہو گیا ممکنہ اُمیدواروں نے آ نے والے انتخابات کے لئے انتخابی مہم کیساتھ ساتھ اپنے رہنماؤں کے حجروں کے طواف کے لئے لنگوٹ کس لئے ہیں، جبکہ پارٹی لیڈر شپ کیلئے بھی اُمیدواروں کی نامزدگی میں مشکلات درپیش ہو ں گی ، حسب سابق جمعیت علماء اسلام (ف)، پاکستان تحریک انصاف کے مابین کانٹے کا مقابلہ ہو گا جبکہ دونوں جماعتیں اپنے اُمیدواروں کو فائنل کر نے میں پل صراط پر سفر کر رہی ہیں
عوامی نیشنل پارٹی ، پاکستان پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی بھی مقابلے کی اس دوڑ میںشامل ہیں ،بنوں کے چار صوبائی و ایک قومی اسمبلی کے حلقہ پر اُمیدواروں کے نام فائنل کر نے کیلئے ابھی سے سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماء میدان میں اپنے ممکنہ اُمیدواروں کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں ، اس بار بعض امیدواروں کیلئے پارٹی نئی تو بعض کیلئے حلقے نئے ہوں گے ، اسی طرح ان اُمیدواروں کی نامزدگی میں پارٹی سرپراہان کو مشکلات کا سامنا ہوگا کہ کس کو ٹکٹ دیا جائے اور کس کس کو اپنے اُمیدوار کے حق میں دستبردار کرا یا جائے
عوامی نیشنل پارٹی حلقہ پی کے 99 پر تیمور باز خان ایڈووکیٹ اور جماعت اسلامی حلقہ پی کے 100 پر حاجی اختر علی شاہ کے نام فائنل کر چکی ہے، حلقہ پی کے 99 پرجے یو آ ئی ف کے فخر اعظم وزیر اورانجینئر ملک احسان ٹکٹ کیلئے تگ و ودو کر رہے ہیں ، فخر اعظم وزیر جے یو آ ئی سے تو ان کے والد سابق ایم پی اے شیر اعظم وزیر پی ڈی ایم کے پلیٹ سے پی پی پی کی ٹکٹ کیلئے کوشش جا ری رکھے ہوئے ہیں ان کا خیال ہے کہ پی ڈی ایم کے اتحاد کی صورت میں سیٹ ان کیلئے چھوڑی جا سکتی ہے ،یہاں سے پی پی پی کے صوبائی کوارڈینیشن سیکرٹری فرزند علی وزیر کو بھی پارٹی لیڈر شپ کی طرف سے انتخابات میں اترنے کا گرین سگنل ملا ہے
پی ٹی آ ئی کی طرف سے سابق اُمیدوار زاہد اللہ وزیر ان کے فرزند حشمت ،ملک حلیم زادہ وزیر اور ملک اسما عیل خان وزیر ٹکٹ کی دوڑ میں شامل ہیں ، حلقہ پی کے 100 پر پی ٹی آ ئی کی ٹکٹ کیلئے سابق ایم پی اے ملک پختونیار خان ،جبکہ جے یو آ ئی کی ٹکٹ کیلئے دُرانی خاندان سے متوقع اُمیدوار ہو سکتا ہے ،سماجی شخصیت پیر قیصر عباس شاہ بھی یہاں سے آ زاد حیثیت سے الیکشن کیلئے ہاتھ پیرما ر رہے ہیں ، پی ٹی آ ئی کے رہنماء سابق اُمیدوار قومی اسمبلی مولانا سید نسیم علی شاہ بھی اس حلقے اور قومی اسمبلی کی نشست پر انتخابات کا ارادہ رکھتے ہیں، حلقہ پی کے 101 پر پی ٹی آ ئی کے ٹکٹ کیلئے سابق صوبائی وزیر ملک شاہ محمد خان مضبوط اُمیدوار مانے جا تے ہیں ان کے مقابلے میں جے یو آ ئی کی طرف سے سابق ایم پی اے ملک عدنان وزیر کو میدان میں اُتارا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  چینی انجینئرز کی بس پر حملے میں ملوث 4 ٹی ٹی پی دہشتگرد گرفتار