عمران خان لاہور سے کے پی منتقلی

عمران خان کی لاہور سے کے پی منتقلی کی بازگشت

ویب ڈیسک: زمان پارک میں پولیس آپریشن اور اسلام آباد میں عمران خان کے قافلے پر شیلنگ کے بعد چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خیبر پختونخوا منتقل ہونے کی بازگشت شروع ہوگئی ہے زمان پارک میں پنجاب کے ورکرز کی انتہائی قلیل تعداد اور خیبر پختونخوا سے ورکرز کی ضرورت نے بھی خیبر پختونخوا کی اہمیت بڑھا دی ہے۔ خیبر پختونخوا اور پنجاب میں حکومت ختم ہونے کے بعد عمران خان مستقل طور پر زمان پارک میں ہیں جبکہ وہ قاتلانہ حملے سے قبل ہی زمان پارک منتقل ہوگئے تھے تاہم اب تک وہ بنی گالہ نہیں گئے ہیں
عمران خان کے گھر زمان پارک پر ہفتہ کے روز پولیس آپریشن اور ہفتہ کے روز ہی عمران خان کے اسلام آباد آنے کے دوران پنجاب ورکرز کی جانب سے انتہائی قلیل تعداد میں سامنے آنے کے بعد پی ٹی آئی کا خیبر پختونخوا پر ایک بار پھر سے انحصار بڑھ گیا ہے پی ٹی آئی کی قیادت نے خیبر پختونخوا کے ورکرز کی زمان پارک میں ڈیوٹی لگا دی ہے جو عمران خان کے تحفظ کیلئے زمان پارک میں موجود رہیں گے جبکہ مختلف اضلاع سے ٹکٹ کے خواہشمند بھی زمان پارک میں ہی رہیں گے تاہم یہ بازگشت بھی شروع ہوگئی ہے کہ عمران خان کیوں زمان پارک میں موجود رہیں اور ورکرز کو خیبر پختونخوا سے زمان پارک بھیجا جائے؟
ذرائع کے مطابق عمران خان کے خیبر پختونخوا منتقل ہونے کے حوالے سے غور شروع کر دیا گیا ہے اور یہ دیکھا جا رہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں عمران خان کہاں قیام کر سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق نوشہرہ میں پرویز خٹک اور سوات میں محمود خان کے گھر عمران خان پڑائو ڈال سکتے ہیں جبکہ مردان میں عاطف خان بھی عمران خان کے میزبان بن سکتے ہیں ڈی آئی خان میں علی امین گنڈاپور کی میزبانی کے حوالے سے کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق فیصلہ عمران خان نے کرنا ہے تاہم اب تک وہ خیبر پختونخوا منتقل ہونے پر راضی نہیں ہوئے ہیں اور پنجاب کی انتخابی مہم کیلئے وہ پنجاب میں ہی رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  قومی وطن پارٹی نے ضمنی بلدیاتی انتخابات کے نتائج کو مسترد کردیا