جناح-ہاؤس

جناح ہاؤس حملے پر دکھ ہوا، ایسی حرکتوں پر پابندی لگنی چاہیے، جہانگیر ترین

تحریک انصاف کے سابق رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ جناح ہاؤس پر حملے کا دکھ ہوا اس طرح کی حرکتوں پر پابندی لگنی چاہیے۔
ویب ڈیسک: سابق پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے جناح ہاؤس لایور کا دورہ کیا جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جناح ہاؤس پر حملے کی پر زور مذمت کرتے ہیں، آج ہمیں موقع ملا ہے کہ جناح ہاؤس کو دیکھیں، دیکھ کر دکھ ہوتا ہے کہ جناح ہاؤس کے ساتھ کس قسم کا برتاؤ کیا گیا، کورکمانڈر ہاؤس جناح صاحب کا گھر تھا، ایسا واقعہ 75 سال کے بعد ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جناح ہاؤس کے ساتھ جو کیا گیا یہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا، سب لوگ یہاں پی ٹی آئی کے جھنڈے لے کر آئے، یہ سب پی ٹی آئی کے ورکرز تھے، اللہ تعالیٰ لوگوں کو عقل اور سمجھ دے، اس عمل کی کوئی معافی نہیں ہے، اس طرح کی چیزیں پاکستانی تاریخ میں پھر نذر نہیں آنی چاہئیں، امید ہے جن لوگوں نے یہ پلان کروایا ہے ان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
جہانگیر ترین نے کہا میں نے زندگی کے 10 سال پی ٹی آئی کو دیے، ہم نئے ملک کی نئی مثال بنانا چاہتے تھے، پی ٹی آئی کے پہلے کسی جلسے میں اس قسم کا تشدد نہیں ہوا، خان صاحب سے سیاسی وابستگی اور دوستی تھی، میرے خان صاحب سے تعلقات ذاتی وجوہات کی بنا پر 2 سال قبل ختم ہوگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے جو پی ٹی آئی کی جدوجہد میں کردار ادا کیا وہ پاکستان کیلئے تھا، یہ سارا کچھ میں نے اپنے لیے نہیں کیا، یہ ہم نے اس لیے کیا تھا کہ غریب کی آواز سنی جائے، بچوں کا مستقبل بہتر ہو، افسوس ہے وہ کوششیں آخر میں یہاں آکر پہنچیں، پاکستان کی افواج میں وہ لوگ ہیں جو بارڈر پر کھڑے ہوکر اپنا سینہ آگے کرتے ہیں، افواج پاکستان ہی ہے جو عوام کا تحفظ کرتی ہے۔

مزید پڑھیں:  کرم، کوئلے کی کان میں دھماکہ، ایک مزدور جاں بحق، 5 زخمی