کوہاٹ روڈ، چارسدہ روڈ اور وارسک روڈ کا انتظام و انصرام پی ڈی اے کے حوالے کرنے کی منظوری

ویب ڈیسک (پشاور):وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی بورڈ کا اجلاس، صوبائی وزیر خزانہ اور بلدیات کے علاوہ ایم پی اے پیر فدا، متعلقہ سیکرٹریوں اور دیگر اعلی حکام کی شرکت،

پی ڈی اے کے نئے سروس ریگولیشنز کی اصولی منظوری، لینڈ شئیرنگ کے لئے پی ڈی اے ایکٹ 2017 میں ترامیم کے مسودے کی منظوری، ٹریفک مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے لیے پی ڈی اے کے تحت ٹریفک انجینئرنگ ڈائریکٹوریٹ قائم کرنے کی منظوری۔

اجلاس میں پی ڈی اے کے معذور ملازمین خصوصی کنونس الاؤنس دینے کی منظوری، کوہاٹ روڈ، چارسدہ روڈ اور وارسک روڈ کا انتظام و انصرام پی ڈی اے کے حوالے کرنے کی منظوری، ریگی للمہ، وارسک روڈ اور ڈیفنس ہاوسنگ سکیم تک بی آر ٹی کے فیڈر روٹس کو توسیع دینے کی منظوری، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت حیات آباد میں پہلے سے دستیاب زمین پر ڈاکٹرز کلنک پلازہ تعمیر کرنے کی منظوری، حیات آباد میں دو مختلف مقامات پر کمرشل پلازوں کی تعمیر کے لئے کنسلٹنسی کی منظوری، جی ٹی روڈ پر قائم ٹرک اڈے کو شہر سے باہر منتقل کرنے کے لئے زمین کی خریداری کی منظوری، بس اسٹینڈ کی شہر سے باہر منتقلی کے لئے نئے بس اسٹینڈ کی تعمیر پر کام شروع کرنے کی منظوری، مارچ کے آخر تک منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا جائے گا، رنگ روڈ کے ناردرن سیکشن کے باقی ماندہ حصے کے تعمیر پر کام شروع کرنے کی بھی منظوری۔

مزید پڑھیں:  افغان صوبہ بامیان میں فائرنگ ،3غیر ملکیوں سمیت 4افراد ہلاک

آٹھ کلومیٹر سے لمبی سڑک کا یہ منصوبہ ایک سال میں مکمل کیا جائےگا، اجلاس میں جی ٹی روڈ پر واقع پیر زکوڑی پل پر ٹریفک رش کو کم کرنے کے لئے انٹرسیکشن تعمیر کرنے کی بھی منظوری دی گئی، اجلاس میں مالی سال 21-2020 کے لئے پی ڈی اے کے بجٹ اسٹیمیٹس اور مالی سال 19-2020 کے لئے نظر ثانی شدہ بجٹ اسٹیمیٹس کی بھی منظوری دے دی گئی۔

مزید پڑھیں:  ریئل اسٹیٹ سیکٹر بھی آئی ایم ایف کے ریڈار پر آ گیا

وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ ہر تین مہینے میں کم سے کم ایک دفعہ تمام بورڈز اجلاس کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے، سی اینڈ ڈبلیو کی طرز پر پی ڈی اے میں بھی ای ٹینڈرنگ اور ای بڈنگ کا نظام رائج کیا جائے، پشاور ماڈل ٹاون کے مجوزہ منصوبے پر دیئے گئے ٹائم لائینز کے مطابق پیشرفت یقینی بنائی جائے، پشاور کے گرد نواح میں زرعی زمینوں پر تعمیرات کو روکنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔